اِستحاضہ کی تعریف اور حکم

اِستحاضہ کا بیان

اِستحاضہ کی تعریف اور حکم

وہ خون جو عورت کے آگے کے مقام سے نکلے اور حیض و نفاس کا نہ ہو وہ استحاضہ ہے۔
مسئلہ۲۹: استحاضہ میں نہ نماز معاف ہے، نہ روزہ معاف ہے، نہ ایسی عورت سے جماع حرام ہے۔
مسئلہ۳۰: استحاضہ اگر اس حد تک پہنچ گیا کہ اِتنی مہلت نہیں ملتی کہ وضو کرکے فرض نماز ادا کرسکے تو نماز کا پورا ایک وقت شروع سے آخر تک اسی حالت میں گزر جانے پر اس کو معذور کہا جائے گا۔ ایک وضو سے اس وقت میں جتنی نمازیں چاہے پڑھے خون آنے سے اس ایک پورے وقت کے اندر تک وضو نہ جائے گا۔
مسئلہ۳۱: اگر کپڑا وغیرہ رکھ کر اتنی دیر تک خون روک سکتی ہے کہ وضو کرکے نماز پڑھ لے تو معذور نہیں ۔

Exit mobile version