سوال :زید ایک مسجد کاپیش امام ہے وہ ہمیشہ اجنبی عورتوں کو شہوت سے دیکھتا ہے۔ان کے پاس بیٹھتا اور ہنسی مذاق اڑاتا ہے۔ اس کے پیچھے نماز جائز ہے یا نہیں؟۔
(عبدالرحیم سلک مرچنٹ، مامبہلی)
جواب: اجنبی عورتوں کو شہوت کی نگاہ سے دیکھنا اور ان کے ساتھ بےہودہ باتیں کرنا گناہ صغیرہ ہے ۔ اور ہمیشہ یہی کام کرتے رہنا گناہ صغیرہ گناہ کبیرہ بن جاتا ہے ۔گناہ کبیرہ کرنے والافاسق ہے ۔فاسق کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی ہے۔جس نماز کو دوبارہ پڑھنا واجب ہے۔لہٰذا اس پیش امام کو تاکید کریںکہ
ایسا کام نہ کرے۔
جب نمازی اس سے ناراض ہیں اس کا امامت کرناگناہ ہے۔کیوں کہ ازروئے شرع امام کے اندر قصور ہے۔اگر وہ اس کے اندرباز نہ آئے تو جماعت کو لازم ہےکہ اس کو امامت سے علاحدہ کرے۔
(یہی کتب فتاوی میں موجود ہے)