علم کو رنگ عمل دینے ہی سے کچھ ملتا ہے
باعث تسکین جانِ حزیں ! خدارا ایسا کبھی نہ ہونے پائے کہ تم علم کی
ظاہری شکل و صورت پر فریفتہ ہو کر عمل سے یکسرغافل
ہو جاؤ،بلکہ وہ علم بے سود ہے جو رنگ عمل سے آشنا نہ ہوا۔
ظاہری شکل و صورت پر فریفتہ ہو کر عمل سے یکسرغافل
ہو جاؤ،بلکہ وہ علم بے سود ہے جو رنگ عمل سے آشنا نہ ہوا۔
دیکھو اُمراوسلاطین کے محلوں کے چکر لگانے والے اور دنیا
داروں پر اوندھے گرنے والے وہی لوگ ہوتے ہیں جن کے علم کا عمل سے کوئی دور کا بھی
تعلق نہیں ہوتا،یہی وجہ ہوتی ہے کہ پھر علم سے جو نفع و برکات اسے ملنی چاہئیں وہ
اُن سے محروم رہ جاتا ہے۔
داروں پر اوندھے گرنے والے وہی لوگ ہوتے ہیں جن کے علم کا عمل سے کوئی دور کا بھی
تعلق نہیں ہوتا،یہی وجہ ہوتی ہے کہ پھر علم سے جو نفع و برکات اسے ملنی چاہئیں وہ
اُن سے محروم رہ جاتا ہے۔
(اپنے لختِ جگر کے لیے
مصنف ابن جوزی
مترجم علامہ محمدافروز القادری چریاکوٹی