فقراء کے تین کامیاب طبقے

حکایت نمبر275: فقراء کے تین کامیاب طبقے

حضرتِ سیِّدُناعباس بن دِہْقَان علیہ رحمۃ اللہ الحنَّان کہتے ہیں کہ ”مجھے حضرتِ سیِّدُنا احمد بن زَیَّات رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے بتایا : ”ایک مرتبہ میں حضرتِ سیِّدُنا بِشْر بن حارِث حافی علیہ رحمۃ اللہ الکافی کی بارگاہ میں حاضر تھا ۔ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ صبر و رضا کا درس دے رہے تھے ۔ اچانک ایک صوفی نے آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کو مخاطب کر کے کہا: ” اے ابو نَصْر رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ! کہیں تم حُبِّ جاہ کی خاطر تو لوگوں کے سامنے نیک اعمال نہیں کرتے ؟ اگر تم زُہد میں کامل ہوگئے ہو تودُنیا سے کنارہ کشی اختیار کر لو اور لوگو ں کے عطیات وغیرہ قبول کرو،تاکہ ان کے نزدیک تمہارا جو مقام ہے اس میں کمی واقع ہو۔ ان کی طرف سے جو چیزیں تمہیں بطور نذرانہ ملیں انہیں فقراء پر خرچ کردو ۔ اور تو کل کی رسی مضبوطی سے تھام لو اگر ایسا کرو گے توغیب سے رزق دیا جائے گا ۔” اس صوفی کا یہ اندازِ گفتگو آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے معتقدین پربہت گراں گزرا۔لیکن وہ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے ادب کی وجہ سے خاموش رہے۔ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ اس کی طر ف متوجہ ہوئے اور فرمایا:” اے اللہ عَزَّوَجَلَّ کے بندے!بے شک فقراء تین طرح کے ہوتے ہیں:
(۱)۔۔۔۔۔۔ایک فقیر تووہ ہے جوسوال نہیں کرتا ،اگربغیرسوال کئے کچھ مل جائے تواسے بھی قبول نہیں کرتا۔ ایسا شخص پاکیزہ خصلت وَلی ہے ۔ جب وہ اللہ عَزَّوَجَلَّ سے کسی چیز کا سوال کرتا ہے تو رحمن ورحیم پروردگارعَزَّوَجَلَّ اس کی طلب پوری فرمادیتاہے ۔ اگروہ کسی بات کی قسم کھالے تو اللہ عَزَّوَجَلَّ اس کی قسم کو پورا فرمادیتا ہے ۔
(۲) ۔۔۔۔۔۔دوسرا فقیروہ ہے جو سوال تو نہیں کرتالیکن بغیر سوال کئے کچھ مل جائے توقبول کرلیتا ہے۔ ایسا شخص اللہ عَزَّوَجَلَّ پر توکل کرنے والوں میں درمیانی درجہ پر ہے۔یہ ان لوگو ں میں سے ہے جنہیں حضوریئ دربارِ الٰہی عَزَّوَجَلَّ کی عظیم نعمت حاصل ہے۔
(۳)۔۔۔۔۔۔ تیسرا فقیر وہ ہے جو صبر پر یقین رکھتا ہے اوربسا اوقات حالات سے بھی موافقت کرلیتا ہے۔ جب اسے کوئی شدید حاجت درپیش ہوتی ہے تو لوگو ں سے بقدرِ حاجت لے لیتا ہے ،لیکن اس کا دل اللہ عَزَّوَجَلَّ ہی سے مانگ رہا ہوتا ہے۔ لہٰذا اللہ عَزَّوَجَلَّ

سے کئے جانے والے سوال کی سچائی ،مخلوق سے کئے ہوئے سوال کا کَفّارہ ہوجاتی ہے۔ اورفقراء کے یہ تینوں طبقے کا میاب ہیں۔”
(اللہ عزوجل کی اُن پر رحمت ہو..اور.. اُن کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔آمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ وسلَّم)

Exit mobile version