مستحبات وضو

مستحبات وضو

مستحب استحباب سے لیا گیا ۔استحباب لغت عرب میں دوست رکھنے کوکہتے ہیں،شریعت میں مافعل علیہ السلام مرتاوترکہ اخری وما احبا السلف یعنی مستحب وہ عمل جس کو نبی کریمﷺ نے کبھی کیاکبھی نہ کیا اورمستحب وہ عمل بھی ہے جس کو سلف صالحین نے کیا۔اس سے مراد صحابہ اورتابعین اورتبع تابعین جس کو سلف صالحین نے کیا اورپسند فرمایاوَحُكْمُهُ الثَّوَابُ عَلَى الْفِعْلِ وَعَدَمُ اللَّوْمِ عَلَى التَّرْكِ(یعنی حکم مستحب کایہ ہے ثواب پائے گاکرنے سے ، عذاب نہ ہوگاچھوڑنے سے ۔ویسمی مندوباو اوبادو فضیلتا۔اورمستحب کومندوب اورادب اورفضیلت بھی کہتے ہیں (درالمختار)متون میں مذکور ہے کہ وضومیں دو مستحب ہیں(عالمگیری) (التَّيَامُنُ) فِي الْيَدَيْنِ وَالرِّجْلَيْنِ ،مستحب ہے دہنے طرف سے شروع کرناہاتھ پاؤں کے دھونے میں صحاح ستہ میں ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ ؅سےمروی ہے کہ نبی کریمﷺ داہنے طرف شروع کرنے کو ہرچیزمیںپسندفرماتے تھے۔یہاں تک کہ طہارت کرنے میں اور جوتا پہننے میں اور بالوں کو کنگھی کرنے میں اور سب کاموں میں ۔
اوربخاری ومسلم میں ابوہریرہ؄سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ ﷺ نےجب تم میں سے کوئی شخص جوتی پہنے چاہیے کہ دہنے پاؤں سے شروع کرے اور جب اتارے تو بائیں پاؤں سے شروع کرےتاکہ دہناپاؤں جوتا پہننے میں اول ہواوراتارنے میں آخرہو۔ اور حضرت انس ؄سے روایت ہے جب تم مسجد میں داخل ہوتو دہنے پاؤں سےابتدا کرو۔ اور جب نکلو توبائیں پاؤںسے ابتداکرولہذا بالاتفاق علما داہنے کی ابتدامستحب ہے ۔ہراس امرمیں جواز قسم تکریم ہو۔ چنانچہ وضواورغسل میں کپڑا ،جوتی، موزہ، اورپائجامہ کے پہننے میں مسجد کےداخل ہونے میں اور مسواک کرنے میں اورسرمہ لگانے میں ناخن تراشنے میں مونچھ کتروانے میں بغل کے بال اکھاڑنے میں سر کے بال مونڈھنے میں اور نمازکے بعدسلام پھیرنے میں بیت الخلا سے نکلنے میں اورکھانے پینے میں اور مصافحہ کرنے میں اورحجراسود کے بوسہ دینے میں اورہرچیز کے دینے اورلینے میں


(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});

جو افعال از قسم تکریم سے نہیں تو بائیں سے ابتدا کرنابہتر ہے۔چنانچہ ناک صاف کرنا اور بیت الخلا میں جانا ، مسجد سے نکلنا اورجوتے موزہ پائجامہ اور کپڑا اتارنے میں وغیرہ (عینی)ولومسحا (درالمختار)یعنی مستحب ہے داہنے طرف سے شروع کرنا اگرچہ مسح کرتاہوموزے پریامسح کرناہو زخم پر مسئلہ اعضا وضو میں جس قدر دہرے عضو میں ان میں داہنے عضو پرمقدم کرنا۔مستحب کرنے میں مستحب نہیں دورخساروں کے دھونے میں اوردوکانوںکے مسح کرنے میں اس لیے پوچھتے ہیں۔ امتحاناً وہ عضو کون ہیںجن میں داہنے عضو کی ابتدا کرنا وضو میں مستحب نہیں لیکن اگرکسی ایک ہی ہاتھ ہو یا دوسرے ہاتھ میں بیماری ہو اس وجہ سے دونوں رخساروں کو ساتھ ہی نہ دھو سکے یا دونوں کانوں کو ایک ساتھ مسح نہ کرے تووہ اول داہنے رخسار کو دھوئے پھر بائیں رخسا کو دھودے۔اسی طرح پہلے داہنے کان کا مسح کرے پھر بائیں کان کا (جوہرۃ النیرہ)

دوسرامستحب وضو میں گردن کامسح کرنا اپنے دونوں ہاتھوں کی پیٹ سے اس واسطے کہ پشت کاپانی مستعمل نہیں حلقوم کا مسح کرنا۔بدعت ہے نہیں کرنا چاہئے(بحرالرائق)
اس موقعے پراوربھی سنتیں اورآداب فقہائے کرام نے لکھے ہیں لہذا میں ان میں سے چند نقل کرتے ہیں ۔سنت ہے کہ پاؤں دھوتے وقت برتن اپنے ہاتھ میں پکڑ لے اور پانی داہنے پاؤں پراوپرکی طرف ڈالے اوراس کو بائیں ہاتھ سے ملے اور اس طرح تین بار اس کو دھودے۔ پھر بائیں پاؤں کواوپر کی طرف سے پانی ڈالے اوراس کو بھی اسی طرح تین بار دھودے(محیط) سنت ہے ہاتھوں پاؤن کےدھونے میں انگلیوں کے سروں کی طرف سے شروع کرنا(زاہدی) مستحب ہے وضوکے وقت قبلہ روبیٹھناوَإِدْخَالُ خِنْصَرِهِ) الْمَبْلُولَةِ 
(صِمَاخَ أُذُنَيْهِ) عِنْدَ مَسْحِهِمَا (درالمختار)اورمستحب ہے اپنی بھیگی چنگلی کا داخل کرنا دونوں کانوں کے سراخ میں ان کے مسح کرنے کے وقت وَتَقْدِيمُهُ عَلَى الْوَقْتِ لِغَيْرِ الْمَعْذُورِاور مستحب ہے نماز کے وقت سے پہلے وضو کرنا غیرمعذور کوفقہائے کرام کے اس قائدہ سے کہ الفرافضل من الفعل ۔فرض بہتر ہے نفل سے یہ تین مسئلے مستثنی ہیں وہ تین مسئلے یہ ہیں۔


(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});

وقت داخل ہونے کے بعد وضو کرنافرض ہے اس فرض سے یہ امرمستحب بہتر ہے کہ وقت داخل ہونے سے پہلے وضو کرےاورتنگدست قرضدار کومہلت دینا کشادگی تک واجب ہے ۔اس واجب سےبہتر ہے کہ قرضدارکو معاف کردے۔جومستحب ہے اورجواب سلام کادینا فرض ہے اس فرض سے بہتر ہے سلام کرنا۔ یہ جو سنت ہے (درالمختار) سلام کے الفاظ جب صحیح ہوں  توجواب دینا ضروری ہے ورنہ جواب دینے کی ضرورت نہیں ۔ سلام کے میم کوجزم دینانہیں جیسے عوام دیتے ہیں اور میم کوپیش بھی نہ دیں جیسا اکثر پیش بھی نہ دیں جیسا اکثر پیش سے بولتے ہیں ۔جس نے میم کو جزم یاپیش پڑھاتودونوں صورتوں میں جواب دینے کی ضرورت (درالمختار) یہ لفظ سلام نکیرہ بھی نہ ہو ۔کیوں کہ یہ سلام رافضی اوروہابیہ کاہے ان دونوں بدمذہبوں کے ساتھ سنیوں کو لازم ہے تشبیہ نہ کریں بلکہ یہ لفظ سلام معرفہ ہونی چاہئے ۔ یعنی ال کے ساتھ یوںالسلام علیکم میم کوزبر سے پڑھے لفظ نفل سنت اورمستحب دونوں کوشامل ہے(حلبی)مذکوربالا تین سوال !امتحان کے طور پرپوچھے جاتے ہیں۔

Al Rashad Vo 11
Exit mobile version