حکایت نمبر246: ایک توجہ سے سارے برتن بھر گئے
حضرتِ سیِّدُنا احمد بن محمد بن جَعْد علیہ رحمۃ اللہ الاحد فرماتے ہیں: جس رات حضرتِ سیِّدُنا شُرَیْح بن یُونُس رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے ہاں بچے کی ولادت ہوئی۔ اس رات وہ میرے پاس تشریف لائے اور تین درہم دیتے ہوئے کہا: ”ایک درہم کا شہد، ایک کا گھی اور ایک درہم کے ستّو دے دو۔” میرے پاس اس وقت تمام اشیاء ختم ہوچکی تھیں اورمیں تمام برتن خالی کر چکا تھا تاکہ صبح سویرے بازار سے اشیاء لاکر ان میں رکھوں۔ میں نے عرض کی:”حضور! اس وقت تمام سامان ختم ہوچکا ہے اوردُکان کے سارے برتن خالی ہیں۔میں صبح سویرے سامان خریدنے جاؤں گا اس وقت آپ کی مطلوبہ اشیاء میرے پاس موجود نہیں۔”
فرمایا:” جاؤ، دیکھو تو سہی! شاید برتنوں میں کوئی چیز مل جائے ۔” میں نے دیکھا توسب برتن بھرے ہوئے تھے اورستّوؤں کاتھیلا بھی بھرا ہوا ہے ۔میں نے بہت سارے ستّو اوردیگر اشیاء آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے سامنے لاکر رکھ دیں ۔ آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے فرمایا:”تم تو کہہ رہے تھے کہ تمام برتن خالی ہیں، اب یہ سامان اتنی جلدی کہاں سے آگیا ؟”میں نے کہا:” حضور! آپ سکوت فرمائیں اوراپنی مطلوبہ اشیاء لے جائیں ۔” فرمایا:” سچ سچ بتاؤ، معاملہ کیاہے ؟ورنہ میں یہ چیزیں ہرگز نہیں لوں گا۔” میں نے عرض کی :” آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے اس فرمان کے بعد کہ ” جاؤ، دیکھوتو سہی!شاید برتنوں میں کچھ مل جائے ” جب میں نے برتن دیکھے توسب کے سب بھر ے ہوئے تھے اوریہ سب کچھ آپ ہی کی برکت سے ہوا۔فرمایا:”خبردار !جب تک میں زندہ رہوں، یہ واقعہ کسی کو نہ بتانا۔”
(اللہ عزوجل کی اُن پر رحمت ہو..اور.. اُن کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔آمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ علیہ وسلَّم)