حکایت نمبر216 : ایک لُقمہ صدقہ کرنے کی برکت
حضرتِ سیِّدُناثابت رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے منقول ہے کہ :”ایک عورت کھانا کھا رہی تھی اتنے میں سائل نے صدا لگائی: ”مجھے کھانا کھلاؤ،مجھے کھانا کھلاؤ ۔” عورت کے پاس صرف ایک لقمہ بچا تھاجیسے ہی اس نے منہ کھولاسائل نے دوبارہ صدالگائی۔
ہمدردو نیک عورت نے وہ لقمہ سائل کو کھلادیا ۔ کچھ عرصہ بعد وہی عورت اپنے ننھے منے بچے کے ساتھ کہیں سفر پر جارہی تھی کہ راستے میں ایک شیر اس کا بچہ چھین کر لے گیا۔ ابھی شیر تھوڑی ہی دور گیا تھا کہ اچانک ایک شخص نمودار ہوااور شیر کی طرف بڑھا ، پھر شیر کے دونوں جبڑے پکڑ کے پھاڑ ڈالے اور بچہ ا س کے منہ سے نکال کر عورت کے حوالے کر تے ہوئے کہا :” لقمے کے بدلے لقمہ۔ ” یعنی تو نے جو ایک لقمہ سائل کو کھلایا تھا اس کی بر کت سے تیرا بچہ شیر کا لقمہ بننے سے بچ گیا ۔”
حضرتِ سیِّدُناعِکرمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں:” حضرت سیِّدُنا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے مروی ہے کہ حضورنبئ پاک، صاحبِ لَوْلاک، سیّاحِ اَفلاک صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:”ایک عورت کے منہ میں لقمہ تھا اتنے میں سائل نے صدالگائی اس نے وہ لقمہ سائل کو کھلادیا۔ کچھ عرصہ بعد اس کے ہاں ایک بچے کی ولادت ہوئی ، جب وہ کچھ بڑا ہوا تو اسے بھیڑیا اٹھا کر لے گیا عورت اس بھیڑیئے کے پیچھے بھاگتی ہوئی پکار رہی تھی ” میرا بیٹا ، میرا بیٹا” اللہ عَزَّوَجَلَّ نے ایک فرشتے کو حکم دیا کہ بھیڑیئے سے بچہ چھین لو (اور اس کی ماں کے حوالے کردو)اور اس سے کہو کہ اللہ عَزَّوَجَلَّ نے تم پر سلام بھیجا ہے اور فرمایا ہے کہ یہ لقمہ لقمے کے بدلے ہے۔” (المجالسۃ وجواہر العلم،الجزء السادس والعشرون،الحدیث۳۶۲۲، ج۳،ص۲۷۷)
(اللہ عزوجل کی اُن پر رحمت ہو..اور.. اُن کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔آمین بجاہ النبی الامین صلي اللہ عليہ وسلم)