ایک اورپاکباز خاتون
سیدنا حضرت امیر خسر ورحمۃ اللہ علیہ کے نصیحت نامہ سے فقیر کو ایک پاکدامن خاتون کی کہانی یاد آئی،غالباً حضرت عارف جامی رحمۃ اللہ علیہ نے بیان فرمایا کہ ایک خاتون پاکدامن کو کسی ظالم نے اپنی ہوس کا نشانہ بنانا چاہا اُس پر قابو پا کر اُسے ایک کمرے میں لے گیا۔ پاکدامن خاتون نے کہا کہ مجھے بالاخانہ تک صرف پانچ منٹ تک مہلت دیدے۔ظالم یہ سمجھا کہ یہ تو اب میرے قابو میں ہے کہاں جاسکتی ہے۔چنانچہ اُس خاتون کو بالاخانہ تک جانے کی اجازت دیدی۔خاتون بالاخانہ پر گئی توبلند مینار نظر آیا اُس کے اوپر چڑ ھ کر اپنے شیخ کو پکار ا’’ اے شہ! نقشبند امدا د کن ‘‘ یہ کہہ کر چھلانگ لگادی۔ زمین پرپہنچنے پر دیکھا کہ اُسے ایک بزرگ نے ہاتھوں میں لے لیا ۔حیران ہو کرپوچھا ’’ ازکجا آمدی؟‘‘شیخ نے جواب دیا ۔’’تواز منارہ آمدی من از بخارا آمد م‘‘وہ شیخ حضرت بہاء الدین نقشبندرحمۃ اللہ علیہتھے ۔
بہرحال کرامتِ شیخ اپنے مقام پر حق ہے لیکن خاتون نے اپنی عصمت پر جان کی بازی لگادی ایسی پاکدامن خاتون کی تقلید ولایت کے درجہ تک پہنچاتی ہے۔