حکایت نمبر:342 دُعاقبول نہ ہونے کاسبب
حضرتِ سیِّدُنا عُبَّاد خوَّاص علیہ رحمۃ اللہ الرزّاق سے منقول ہے: ایک مرتبہ حضرت سیِّدُنا موسیٰ کلیم اللہ علٰی نبیناوعلیہ الصلٰوۃ والسلام کسی مقام سے گزرے تودیکھاکہ ایک شخص ہاتھ اٹھائے رو رو کر بڑے رِقَّت انگیز انداز میں مصروفِ دعا تھا۔ حضرت سیِّدُنا موسیٰ کلیم اللہ علٰی نبیناوعلیہ الصلٰوۃوالسلاماسے دیکھتے رہے پھربارگاہِ خداعَزَّوَجَلَّ میں عرض گزار ہوئے: ”اے میرے رحیم وکریم پروردْگار عَزَّوَجَلَّ! تو اپنے اس بندے کی دعا کیوں نہیں قبول کررہا ؟”اللہ عَزَّوَجَلَّ نے آپعلیہ السلام کی طرف وحی نازل فرمائی: ”اے موسیٰ !اگر یہ شخص اتنا روئے، اتنا روئے کہ اس کا دم نکل جائے اور اپنے ہاتھ اتنے بلند کرلے کہ آسمان کو چھولیں تب بھی میں اس کی دُعا قبول نہ کرو ں گا۔” حضرتِ سیِّدُنا موسیٰ کلیم اللہ علٰی نبیناوعلیہ الصلٰوۃوالسلام نے عرض کی :” میرے مولیٰ عَزَّوَجَلَّ! اس کی کیا وجہ ہے ؟” ارشاد ہوا: ” یہ حرام کھاتا اور حرام پہنتا ہے اور اس کے گھر میں حرام مال ہے۔ ”
( اللہ عَزَّوَجَلَّ ہمیں حرام مال ، حرام کام اور تمام گناہوں سے محفوظ رکھے۔ برائیوں ، برے اور گمراہ لوگو ں سے ہماری حفاظت فرمائے۔ رزقِ حلال کمانے اور حلال کھانے کی توفیق عطا فرمائے۔ )( آمین بجاہ النبی الامین صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وسلَّم)