دوچادروں والا نوجوان
حضرت سیدنا علی بن محمد شیرازی علیہ رحمۃ اللہ الہادی فرماتے ہیں، میں نے حضرت سیدنا ابراہیم بن احمد خواص علیہ رحمۃ اللہ الرزّاق کو یہ فرماتے ہوئے سنا : ”میں نے ایک نوجوان کو دیکھاجس نے دو چادریں اپنے جسم پر لی ہوئی تھیں، ایک کا تہبند بنایاہوا تھا اوردوسری کندھوں اور بقیہ جسم پر ڈالی ہوئی تھی۔ وہ خوبصورت نوجوان خانہ کعبہ کے گرد طواف کررہاتھا۔ کافی دیر تک وہ طواف کرتا رہا پھر نماز پڑھناشروع کردی، وہ نوجوان دنیاومافیہا (یعنی دنیااور جو کچھ اس میں ہے)سے بے خبراپنے رب عزوجل کی عبادت میں مصروف تھا ۔ اس کی نورانی چہرے اورعبادت وریاضت کو دیکھ کر میرے دل میں اس کی عظمت بیٹھ گئی اور وہ میری نظروں میں بہت زیادہ معزز ہوگیا۔میں روزانہ اس نوجوان کو اسی طرح طواف ونماز میں مشغول دیکھتا۔ میرے پاس چار سو درہم تھے۔ میں انہیں لے کر اس نوجوان کے پاس گیا ،وہ مقامِ ابراہیم علیہ السلام کے پا س بیٹھا ہوا تھا۔
میں نے تمام درہم اس کے قریب رکھ دیئے اورکہا:”اے میرے بھائی ! یہ حقیر سا نذرانہ میری طرف سے قبول کرلو اوراس رقم کے ذریعے اپنی ضروریات پوری کرو ۔”اس پر وہ نوجوان کھڑا ہو ااور تمام درہم اٹھا کر اِدھر اُدھر رکھ دیئے اورکہنے لگا: ”اے ابراہیم علیہ رحمۃ اللہ القدیم!میں نے اللہ عزوجل کی راہ میں ستر ہزار دینار خرچ کئے ہیں پھر مجھے یہ حالت اوراس جگہ عبادت کی سعادت نصیب ہوئی ہے اورآپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مجھے اللہ عزوجل کی عبادت سے دورکرنا چاہتے ہیں اوروہ بھی اتنی کم رقم کے عوض ۔”
حضرت سیدنا ابرہیم خواص علیہ رحمۃ اللہ الرزاق فرماتے ہیں:”اس نوجوان کی یہ بات سن کر میں شرم سے پانی پانی ہوگیا اور اپنے آپ کو سب سے زیادہ حقیر سمجھنے لگا، پھر میں نے وہ درہم جمع کرنا شروع کر دیئے۔میں بکھرے ہوئے دراہم اٹھا رہا تھا اوروہ نوجوان میر ی طرف دیکھ رہا تھا۔آج میری نظروں میں اس سے زیادہ معزز کوئی نہ تھا۔وہ مجھے سب سے زیادہ متقی اورپرہیز گار نظر آ رہا تھا ۔
(اللہ عزوجل کی اُن پر رحمت ہو..اور.. اُن کے صدقے ہماری مغفرت ہو۔آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ تعالی علی وسلم