چوری اور شراب نوشی گناہ عظیم
(۱)’’ عَنْ أَبِی ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لَعَنَ اللَّہُ السَّارِقَ‘‘۔ (1)
حضرت ابوہریرہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا کہ چور پر اللہ تعالیٰ نے لعنت فرمائی ہے ۔ (بخاری، مسلم)
(۲)’’عَنْ فَضَالَۃَ بْنِ عُبَیْدٍ قَالَ أُتِیَ رَسُولُ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ بِسَارِقٍ فَقُطِعَتْ یَدُہُ ثُمَّ أَمَرَ بِہَا فَعُلِّقَتْ فِی عُنُقِہ‘‘۔ (2)
حضرت فضالہ بن عبید رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا کہ حضور علیہ الصلاۃ والسلام کے پاس ایک چور لایا گیا تو اس کا ہاتھ کاٹا گیا۔ پھر حضور نے فرمایا کہ وہ کٹا ہوا ہاتھ اس کی گردن میں لٹکا دیا جائے ۔ (ترمذی)
(۳)’’عَنْ عَبْدِ اللَّہِ بْنِ عَمْرٍو عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا یَدْخُلُ الْجَنَّۃَ عَاقٌّ وَ لَا قَمَّارٌ وَلَا مَنَّانٌ وَلَا مُدْمِنُ خَمْرٍ‘‘۔ (3)
حضرت عبداللہ بن عمرو رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُما سے روایت ہے کہ حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا کہ والدین کی نافرمانی کرنے والا، جوا کھیلنے والا، احسان جتانے والا اور شراب کا عادی جنت میں داخل نہ ہوگا۔
(۴)’’ عَنْ أَبِیْ أُمَامَۃَ قَالَ قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ حَلََفَ رَبِیّ عَزَّ وَجَلَّ بِعِزَّتِیْ لَا یَشْرَبُ عَبْدٌ مِنْ عَبِیْدِیْ جَرْعَۃً مِنْ خَمْرٍ إِلَّا سَقَیْتُہُ مِنَ الصَّدِیْدِ مِثْلَھَا وَلَا یَتْرُکُھَا مِنْ
حضرت ابو امامہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے کہا کہ حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے قسم ہے میری عزت کی میرا جو
بندہ شراب کا ایک گھونٹ بھی پیے گا میں اس کو اسی کے مثل پیپ پلائوں گا اور جو مَخَافَتِیْ اِلَّا سَقَیْتُہُ مِنْ حِیَاضٍ الْقُدْسِ‘‘۔ (1)
بندہ میرے خوف سے شراب پیناچھوڑ دے گا میں اس کو مقدس حوضوں میں سے (شراب طہور) پلائوں گا۔ (احمد، مشکوۃ)
(۵)’’عَنْ وَائِلِن الْحَضْرَمِیِّ أَنَّ طَارِقَ بْنَ سُوَیْدٍ سَأَلَ النَّبِیَّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ عَنِ الْخَمْرِ فَنَہَاہُ فَقَالَ إِنَّمَا أَصْنَعُہَا لِلدَّوَائِ فقَالَ إِنَّہُ لَیْسَ بِدَوَاء وَلَکِنَّہُ دَاء ‘‘۔ (2)
حضرت وائل حضرمی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ طارق بن سوید نے حضور عَلَیْہِ الصَّلَاۃُ وَالسَّلَام سے شراب کشید کرنے کی بابت دریافت کیا تو حضور نے منع فرمایا۔ انہوں نے عرض کیا ہم تو اسے صرف دوا کے لیے بناتے ہیں۔ حضور نے فرمایا وہ دوا نہیں ہے بلکہ وہ خود بیماری ہے ۔ (مسلم شریف)
(۶)’’ عَنْ جَابِرٍ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ مَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فَاجْلِدُوہُ فَإِنْ عَادَ فِی الرَّابِعَۃِ فَاقْتُلُوْہُ‘‘۔ (3)
حضرت جابر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ حضور علیہ الصلاۃ والسلام نے فرمایا کہ جو شرا ب پیئے اسے دُرّے مارو اور جو شخص چوتھی مرتبہ شراب پیئے اسے قتل کردو۔ (ترمذی)
انتباہ :
اگر حکومت ِ اسلامیہ ہوتی تو چوری کرنے والے کا ہاتھ کاٹا جاتا اور شراب پینے والے کوا سی درّے مارے جاتے ۔ موجودہ صورت میں ان کے لیے یہ حکم ہے کہ مسلمان ان کا بائیکاٹ کریں ان کے ساتھ کھانا پینا، اُٹھنا بیٹھنا اور کسی قسم کے اسلامی تعلقات نہ رکھیں تاوقتیکہ وہ لوگ توبہ کرکے اپنے افعال قبیحہ سے باز نہ آجائیں اگر مسلمان ایسا نہ کریں گے تو وہ بھی گنہ گار ہوں گے ۔
٭…٭…٭…٭
________________________________
1 – ’’المسند‘‘ للإمام أحمد بن حنبل، حدیث أبی أمامہ الباھلی الصدی، الحدیث: ۲۲۲۸۱، ج۸، ص۲۸۶، ’’مشکاۃ المصابیح‘‘، کتاب الحدود، الحدیث: ۳۶۵۴، ج۱، ص۶۶۸ .
2 – ’’صحیح مسلم‘‘، کتاب الأشربۃ، باب تحریم التداوی بالخمر، الحدیث: ۱۲۔ (۱۹۸۴) ص۱۰۹۷.
3 – ’’سنن الترمذی‘‘، کتاب الحدود، باب ما جاء فی شرب إلخ، الحدیث: ۱۴۴۹، ج۳، ص۱۲۸.