باڈی بلڈںگ کا شوق مردوں کی افزائشِ نسل میں رکاوٹ ڈال سکتا ہے بڑا انکشاف
باڈی بلڈنگ کلبوں اور جمنازیم میں پٹھے بڑھانے اور چربی گھلانے کے لیے سپلیمنٹ اور اسٹیرائیڈز عام استعمال ہوتے ہیں اور اب ان کے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ وہ مردوں میں افزائشِ نسل میں رکاوٹ ڈال سکتے ہیں۔
یونیورسٹی آف شیفلڈ کے ماہر پروفیسر ایلن پیکی نے اس کیفیت کو موسمین پیکی پیراڈوکس کا نام دیا ہے۔ اس سے قبل ماہرین خبردار کرچکے ہیں کہ گنج پن دورکرنےوالی بعض دوائیں بھی نامردی کی وجہ بن سکتی ہیں اور لامحالہ باپ بننے میں رکاوٹ ڈال سکتی ہیں۔
دوسری جانب براؤن یونیورسٹی کے پروفیسر جیمز موسمین نے کہا ہے کہ ان کے پاس بہت بڑی تعداد میں تن ساز حضرات آرہے ہیں جو اب تک اولاد کی نعمت سے محروم ہیں۔ خاصی تحقیق کے بعد وہ اس نتیجے پر پہنچے کہ ان کی افزائشِ نسل نہ ہونے اور اینابولِک اسٹیرائیڈ کے درمیان ایک گہرا تعلق ہے۔
واضح رہے کہ اینابولک اینڈروجینک اسٹیرائیڈز (اے اے ایس) مردانہ جنسی ہارمون کی ہی ایک مصنوعی تالیف شدہ صورت ہیں جو پٹھوں اور عضلات کو تقویت دیتے ہیں۔ باڈی بلڈر اسٹیرائیڈز کو ٹیکوں اور سپلیمنٹ دونوں کی شکل میں استعمال کرتے ہیں۔ جسم میں داخل ہوتے ہی یہ خلوی (سیلولر) سطح پر جاکر پروٹین بناتے ہیں۔
اسٹیرائیڈز دماغ میں موجود پچوٹری غدےکو دھوکا دیتے ہیں کہ مرد کے خصیئے (ٹیسٹس) بھرپور کام کررہے ہیں اور اس کے ردِ عمل میں غدہ دو ہارمون روک دیتا ہے جو ایف ایس ایچ اور ایل ایچ کہلاتے ہیں۔ دھیرے دھیرے یہ عمل مستقل ہوجاتا ہے اور اسٹیرائیڈ استعمال کرنے والوں میں مادہ منویہ (اسپرم) بننا بند ہوجاتا ہے۔
عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ یہ کیفیت ایسے مردوں میں زیادہ دیکھی گئی ہے جو مستقل اسٹیرائیڈز استعمال کرتے ہیں اور ایسے لوگ ہمیشہ کے لیے بھی اولاد سے محروم ہوسکتےہیں۔
اب تمام ماہرین نے زور دے کر کہا ہے کہ جمنازیم اور کلبوں میں اسٹیرائیڈز کے استعمال پر پابندی عائد کی جائے جو ایک تباہ کن صورتحال پیدا کررہی ہے۔