آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے مقدس پاؤں چوڑے پر گوشت، ایڑیاں کم گوشت والی، تلوا اونچا جو زمین میں نہ لگتا تھا دونوں پنڈلیاں قدرے پتلی اور صاف و شفاف، پاؤں کی نرمی اور نزاکت کا یہ عالم تھا کہ ان پر پانی ذرا بھی نہیں ٹھہرتا تھا۔ (1) (شمائل ترمذی ص۲ومدارج النبوۃ وغیرہ)
آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم چلنے میں بہت ہی وقار و تواضع کے ساتھ قدم شریف کو زمین پر رکھتے تھے۔ حضرت ابوہریرہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کا بیان ہے کہ چلنے میں میں نے حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم سے بڑھ کر تیز رفتار کسی کو نہیں دیکھا گویا زمین آپ کے لئے لپیٹی جاتی تھی۔ ہم لوگ آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے ساتھ دوڑا کرتے تھے اور تیز چلنے سے مشقت میں پڑ جاتے تھے مگر آپ نہایت ہی وقار و سکون کے ساتھ چلتے رہتے تھے مگر پھر بھی ہم سب لوگوں سے آپ آگے ہی رہتے تھے۔(2)(شمائل ترمذی ص۲ وغیرہ)
ساقِ اصل قدم شاخ نخل کرم
شمع راہ اصابت پہ لاکھوں سلام
کھائی قرآن نے خاکِ گزر کی قسم
اُس کف پاکی حرمت پہ لاکھوں سلام