حضرت جابر کی کھجوریں

    حضرت جابر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کے والد یہودیوں کے قرضدار تھے اور جنگِ اُحد میں شہید ہو گئے، حضرت جابر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ بارگاہِ اقدس میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ یا رسول اﷲ!( صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم )میرے والد نے اپنے اوپر قرض چھوڑ کر وفات پائی ہے اور کھجوروں کے سوا میرے پاس قرض ادا کرنے کا کوئی سامان نہیں ہے، صرف کھجوروں کی پیداوار سے کئی برس تک یہ قرض ادا نہیں ہو سکتا آپ میرے باغ میں تشریف لے چلیں تا کہ آپ کے ادب سے یہودی اپنا قرض وصول کرنے میں مجھ پر سختی نہ کریں۔ چنانچہ آپ باغ میں تشریف لائے اور کھجوروں کا جو ڈھیر لگا ہوا تھا اس کے گرد چکر لگا کر دعا فرمائی اور خود کھجوروں کے ڈھیر پر بیٹھ گئے۔آپ کے معجزانہ تصرف اور دعا کی تاثیر سے ان کھجوروں میں اس قدر برکت ہوئی کہ تمام قرض ادا ہو گیا اور جس قدر کھجوریں قرضداروں کو دی گئیں اتنی ہی بچ رہیں۔(1)(بخاری ج۲ ص۵۰۵ علامات النبوۃ)
Exit mobile version