ہڈّیاں بھی اللہ عَزَّوَجَلَّ کی نعمت ہیں اور ان میں بھی غِذائیت رکھی گئی ہے۔جو لوگ گھر میں پکانے کیلئے بِغیر ہڈّی کا گوشت ہی خریدتے ہیں وہ اپنے ساتھ ساتھ اہلِ خانہ کو بھی اللہُ ربُّ العزّت عَزَّوَجَلَّ کی ایک نعمت سے محروم کرتے ہیں۔ یقینا اللہ ُغفّارعَزَّوَجَلَّ نے کوئی چیز بیکار نہیں بنائی۔ہڈّیاں غذا کے ساتھ ساتھ دواء کا کام بھی دیتی ہیں۔ اَطِبّاء بعض مریضوں کو ہڈّیوں کی یخنی پینے کا مشورہ دیتے ہیں ۔ بلکہ آپ نے بھی بارہا ہڈیوں کی یخنی پی ہو گی ۔ البتّہ خالِص بوٹی کا سوپ کبھی نہیں پیا ہوگا!ہڈّیاں بَہُت اَہَم ہیں، طِبّی طریقے پر ہڈّیوں سے حاصِل شدہ عَرَق کے انجکشن بھی مریضوں کولگائے جاتے ہیں۔ گائے کے سینگ پیس کر کھانے میں ملا کر چَوتھیا والے(یعنی جس کو ہر چوتھے دِن بخارآتا ہو)کو کِھلانے سے بِاِذنِ اللہ عَزَّوَجَلَّ شِفاء حاصِل ہوجاتی ہے۔ گائے کے بال جلا کر پانی میں گھول کر پی لینے سے دانتوں کا درد جاتا رہتا ہے ( حیاۃُ الحیوان الکبریٰ ج1ص219 دارالکتب العلمیہ بیروت)
کبوتر جو کہ حلال پرندہ ہے اُس کی ہڈّی جلا کر زخم پر لگانے سے اللہ عَزَّوَجَلَّ کے فضل سے زَخم ٹھیک ہوجاتا ہے۔ (عجائب الحیوانات ص147)