حضرت حفصہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہا

یہ بھی رسول اﷲصلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم کی مقدس بیوی اور امت کی ماؤں میں سے ہیں یہ حضرت امیر المومنین عمر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کی بلند اقبال صاحبزادی ہیں اور ان کی والدہ کا نام زینب بنت مظعون ہے جو ایک مشہور صحابیہ ہیں یہ پہلے حضرت خنیس بن حذافہ سہمی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کی زوجیت میں تھیں اور میاں بیوی دونوں ہجرت کر کے مدینہ منورہ چلے گئے تھے مگر ان کے شوہر جنگ احد میں زخمی ہو کر وفات پا گئے تو ۳ھ میں رسول اﷲ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے ان سے نکاح فرمالیا یہ بھی بہت ہی شاندار بلند ہمت اور سخی عورت تھیں اور فہم و فراست اور حق گوئی و حاضر جوابی میں اپنے والد ہی کا مزاج پایا تھا اکثر روزہ دار رہا کرتی تھیں اور تلاوت قرآن مجید اور دوسری قسم قسم کی عبادتوں میں مصروف رہا کرتی تھیں عبادت گزار ہونے کے ساتھ ساتھ فقہ و حدیث کے علوم میں بھی بہت معلومات رکھتی تھیں شعبان ۴۵ھ میں مدینہ منورہ کے اندر ان کی وفات ہوئی حاکم مدینہ مروان بن حکم نے نماز جنازہ پڑھائی اور ان کے بھتیجوں نے قبر میں اتارا اور جنت البقیع میں دفن ہوئیں بوقت وفات ان کی عمر ساٹھ یا تریسٹھ برس کی تھی۔
(شرح العلامۃ الزرقانی،حضرت حفصہ ام المؤمنین رضی اللہ عنہا،ج۴،ص۳۹۳۔۳۹۶)
تبصرہ:۔گھریلو کام دھندا سنبھالتے ہوئے روزانہ اتنی عبادت بھی کرنی پھر حدیث و فقہ کے علوم میں بھی مہارت حاصل کرنی یہ اس بات کی دلیل ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم کی بیبیاں آرام پسند اور کھیل کود میں زندگی بسر کرنے والی نہیں تھیں بلکہ دن رات کا ایک منٹ بھی وہ ضائع نہیں کرتی تھیں اور دن رات گھر کے کام کاج یا عبادت یا شوہر کی خدمت یا علم حاصل کرنے میں مصروف رہا کرتی تھیں سبحان اﷲعزوجل! ان خوش نصیب بیبیوں کی زندگی نبی رحمت صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم كے نکاح میں ہونے کی برکت سے کتنی مقدس کس قدر پاکیزہ اور کس درجہ نورانی زندگی تھی ماں بہنو! کاش تمہاری زندگی میں بھی ان امت کی ماؤں کی زندگی کی چمک دمک یا ہلکی سی بھی جھلک ہوتی تو تمہاری زندگی جنت کا نمونہ بن جاتی اور تمہاری گود میں ایسے بچے اور بچیاں پرورش پاتے جن کی اسلامی شان اور زاہدانہ زندگی کی عظمت کو دیکھ کر آسمانوں کے فرشتے دعا کرتے اور جنت کی حوریں تمہارے لئے ،،آمین،، کہتیں مگر ہائے افسوس کہ تم کو تو اچھا کھانے اچھے لباس بناؤ سنگار کر کے پلنگ پر دن رات لیٹنے، ریڈیو کا گانا سننے سے اتنی فرصت ہی کہاں کہ تم ان امت کی  ماؤں کے نقش قدم پر چلو خداوند کریم تمہیں ہدایت دے اس دعا کے سوا ہم تمہارے لئے اور کیا کر سکتے ہیں؟ کاش تم ہماری ان مخلصانہ نصیحتوں پر عمل کر کے اپنی زندگی کو اسلامی سانچے میں ڈھال لو اور امت کی نیک بیبیوں کی فہرست میں اپنا نام لکھا کر دونوں جہان میں سرخرو ہو جاؤ۔
Exit mobile version