یہ بھی لونڈی تھیں مگر اسلام لانے پر کافروں نے ان کے ساتھ کیسے کیسے ظالمانہ سلوک کئے اس کی تصویر کھینچنے سے قلم کا سینہ شق ہو جاتا ہے اور ہاتھ کانپنے لگتے ہیں لیکن یہ اﷲ والی بڑی بڑی مار دھاڑ کو برداشت کرتی رہی اور مصیبتیں جھیلتی رہی مگر اسلام سے بال بھر بھی اس کے قدم کبھی بھی نہیں ڈگمگائے یہاں تک کہ وہ دن آگیا کہ اسلام کو ڈھانے والے خود اسلام کے معمار بن گئے اور اسلام کے خون کے پیاسے اپنے خونوں سے اسلام کے باغ کوسینچ سینچ کر سرخرو بننے لگے ۔
(الاصابۃ فی تمییزالصحابۃ، رقم۱۲۱۶۳،اُمّ عبیس،ج۸،ص۴۳۴)