جنت کے درازے کھل جاتے ہیں

جنت کے درازے کھل جاتے ہیں

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ماہِ رَمَضان تو کیا آتا ہے رَحمت و جَنّت کے دروازے کُھل جاتے ، دوزخ کو تالے پڑجاتے اور شیاطین قید کرلیے جاتے ہیں ۔ چُنانچِہ حضرت سَیِّدُنا ابوہُریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم، رحمتِ عالَم ، نُورِ مُجَسَّم ، شاہِ بنی آدم ، رسولِ مُحتَشَم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم
اپنے صَحَابہ کرام رِضوانُ اللہِ تَعَالیٰ علیھم اَجْمَعین کوخُوش خبری سُناتے ہوئے ارشاد فرمایا کرتے تھے کہ ”رَمَضان کا مہینہ آگیا ہے جو کہ بَہُت ہی بابَرَکت ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے اِس کے روزے تم پر فَرض کئے ہیں،اِس میں آسمان کے دروازے کھول دئیے جاتے ہیں ۔اور جہنَّم کے دروازے بند کردئیے جاتے ہیں۔سَرکَش شیطانوں کو قَید کرلیا جاتا ہے۔اِس میں اللہ تعالیٰ کی ایک رات شبِ قَدْر ہے ، جو ہزار مہینوں سے بڑھ کر ہے جو اسکی بھلائی سے محروم ہوا وُ ہی محروم ہے۔”
                  (سُنَنِ نَسائی ج۴ ص۱۲۹)
Exit mobile version