الف لام کی دو قسمیں ہیں ۔ ۱۔اسمی ۲۔حرفی
اسمی کی تعریف:
وہ الف لام جو اَلَّذِیْ کے معنی میں ہو جیسے اَلضَّاِربُ بمعنی اَلَّذِیْ ضَرَبَ اوراَلْمَضْرُوْبُ بمعنی اَلَّذِیْ ضُرِبَ۔ ”الف لام اسمی” صرف اسم فاعل اور اسم مفعول پر آتا ہے جبکہ یہ دونوں حدوثی معنی پردلالت کریں۔
حرفی کی تعریف:
وہ الف لام جواَلَّذِیْ کے معنی میں نہ ہو جیسے اَلْحَسَنُ۔
حرفی کی دو قسمیں ہیں۔ ۱۔زائدہ۔ ۲۔غیر زائدہ۔
زائدہ کی تعریف:
وہ الف لام جو اپنے مدخول کے معنی میں زیادتی پیدا نہ کرے جیسے اَلنُّعْمَانْ۔
غیر زائدہ کی تعریف :
وہ الف لام جو اپنے مدخول کے معنی میں زیادتی پیدا کرے۔جیسے اَلرَّجُلُ(خاص مرد)۔
زائدہ کی اقسام
۱۔ لازمی ۲۔عارضی۔
لازمی کی تعریف :
لازمی وہ الف لام ہے جو اپنے مدخول سے جدانہ ہوتا ہو ۔جیسے اسم جلالت اللہ کا ا لف لام ۔
عارضی کی تعریف :
عارضی وہ الف لام ہے جو اپنے مدخول سے جدا ہو سکتا ہو۔جیسے أَلْمَدِیْنَۃُ کا الف لام ۔
غیر زائدہ کی اقسام
اسکی پانچ اقسام ہیں ۔
۱۔جنسی ۔ ۲۔استغراقی۔ ۳۔عہد خارجی ۔ ۴۔عھد ذہنی۔ ۵۔عہد حضوری ۔
۱۔جنسی:
وہ الف لام ہے جس کے مدخول سے مراد فقط جنس ہو اور افرادکا اعتبارنہ ہو ۔
جیسے اَلرَّجُلُ خَیْرٌ مِّنَ الْمَرْأَ ۃِ (جنس مرد جنس عورت سے بہتر ہے) اس مثال میں اَلرَّجُلُ اور اَلْمَرْأَۃُکا الف لام جنسی ہے ۔
۲۔ استغراقی:
وہ الف لام ہے جس کے مدخول سے مراد جنس کے تمام افراد ہوں۔ جیسے اِنَّ الانْسَانَ لَفِیْ خُسْرٍ (بے شک ہر انسان خسارے میں ہے) اس مثال میں اَلانْسَان کا الف لام استغراقی ہے۔
۳۔عہد خارجی :
وہ الف لام جس کا مدخول متکلم اور مخاطب دونوں کے نزدیک متعین ہو۔ جیسے فَعَصٰی فِرْعَوْ نُ الرَّسُوْلَ (تو فرعون نے رسول کی نافرمانی کی)اس مثال میں اَلرَّسُوْل پر عہدخارجی کا الف لام ہے۔
۴۔عہد ذھنی:
وہ الف لام ہے جس کے مدخول سے مراد کوئی غیر معین فرد ہو۔ جیسے أَخَافُ أَنْ یَّأْکُلَہُ الذِّئْبُ (میں خوف کرتا ہوں کہ اسے کوئی بھیڑیا کھا لے)۔اس مثال میں اَلذِّئْبُ پر عہد ذھنی کا الف لام ہے۔
۵۔عہد حضوری:
وہ الف لام ہے جس کے مدخول سے مراد وہ فرد ہو جو موجود و حاضر ہو۔جیسے اَلْیَوْمَ أَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ (آج کے دن میں نے تمہارے لئے تمہارا دین مکمل کر دیا)اس مثال میں اَلْیَوْمَ پر عہدِ حضوری کا الف لا م ہے۔