آنکھ کا روزہ
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! آنکھ کا روزہ اِس طرح رکھنا چاہئے کہ آنکھ جب بھی اُٹھے تَو صِرف اورصِرف جائِز اُمُور ہی کی طرف اُٹھے۔آنکھ سے مسجِد دیکھئے، قُرآنِ مجِید دیکھئے، مزاراتِ اَولیاء رَحِمَہُمُ اللہُ تعالٰی کی زیارت کیجئے ،عُلَمائے کرام،مشائخِ عِظام اور اللہ تبارَکَ وَ تَعالٰی کے نیک بندوں کا دیدار کیجئے ،اللہ عَزَّوَجَلّ َدِکھائے تَو کعبہ مُعَظَّمہ کے اَنوار دیکھئے ، مکّہ مُکرّمہ زادَھَااللہُ شَرَفًاوَّ تَعظِیْماً کی مَہَکی مَہَکی گلیاں اور وہاں کے وادی و کُہسار دیکھئے ،مدینہ منوَّرہ زادَھَااللہُ شَرَفًاوَّ تَعظِیْما کے دَرودیوار دیکھئے، سَبز سَبز گُنْبدومِینار دیکھئے ، میٹھے میٹھے مدینے کے صَحرا و گلزار دیکھئے ، سُنہَری جالیوں کے اَنوار دیکھئے ، جنَّت کی پیاری پیاری کِیاری کی بہار دیکھئے۔ تاجدارِ اہلسنّت حُضُور مفتی اَعظم ہند سَیِّدُنا محمد مُصطَفٰے رضَا خان عَلَیہِ رَحمۃُ الرَّحمٰن خدائے حنّان و منّان عَزَّوَجَلَّ کی بارگاہِ بے کس پناہ میں عرض کرتے ہیں ؎
کچھ ایسا کر دے مِرے کرد گار آنکھوں میں ہمیشہ نقْش رہے رُو ئے یار آنکھوں میں
انہیں نہ دیکھا تو کس کام کی ہیں یہ آنکھیں کہ دیکھنے کی ہے ساری بَہار آنکھوں میں
( سامانِ بخشش شریف)
پیارے روزہ دارو! آنکھ کا روزہ رکھئے اور ضَرور رکھئے بلکہ آنکھ کا روزہ تَو ڈبل بارہ گھنٹے ،تیسوں دِن اور بارہ مہینے ہونا چائیے ۔اللہ عَزّوَجَلَّکی عطا کردہ آنکھوں سے ہرگز ہرگز فِلم نہ دیکھئے ،ڈِرامے نہ دیکھئے ،نامَحرم عورتوں کو نہ دیکھئے، شَہوَت کے ساتھ اَمردوں کو نہ دیکھئے ،کِسی کا کُھلا ہوا سِتْر نہ دیکھئے ، بلکہ بِلا ضَرورت اپنا کُھلا ہوا سِتربھی نہ دیکھئے ،اللہ عَزّوَجَلَّ کی یاد سے غافِل کرنے والے کھیل تماشے مَثَلاً ریچھ اور بند ر کا ناچ وغیرہ نہ دیکھئے ( ان کو نچانا اور ناچ دیکھنا دونوں ناجائز ہیں)کِرکٹ ،کَبَڈّی ،فُٹبال ،ہاکی ، تاش ، شَطْرَنج ،وِڈیوگیمز ،ٹیبل فُٹبال وغیرہ وغیرہ کھیل نہ دیکھئے ۔(جب دیکھنے کی اِجازت نہیں تو کھیلنے کی اِجازت کس طرح ہوسکتی ہے؟اور اِن میں بَعْض کھیل تَو ایسے ہیں جو نیکر یا چَڈّی پَہن کر کھیلے جاتے ہیں جس کی وجہ سے گُھٹنے بلکہ مَعَاذاللہ عَزّوَجَل رانیں تک کُھلی رہتی ہیں اور اِس طرح دُوسروں کے آگے رانیں یا گُھٹنے کھولے رہنا گُناہ ہے اور دُوسروں کو اِس طرف نظر کرنا بھی گناہ)کسی کے گھر میں بے اِجازت نہ جھانکئے ،کسی کا خَط یا چٹّھی( رُخصتِ شَرعی کے بِغیر) نہ دیکھئے ، کسی کی ڈائری کی تحریر بھی بے اجازتِ شَرعی نہ دیکھئے ۔اور یاد رکھئے ! حدیثِ
پاک میں ہے ، ”جو اپنے بھائی کے خط کو بِغیر اجازت دیکھتا ہے گویا وہ آگ میں دیکھتا ہے۔” (مُسْتَدْرَک لِلْحَاکِم ج۵ص۳۸۴حدیث۷۷۷۹)
اٹھے نہ آ نکھ کبھی بھی گناہ کی جانب عطا کر م سے ہوایسی ہمیں حیا یاربّ!
کسی کی خامیاں دیکھیں نہ میری آ نکھیں اور سنیں نہ کان بھی عیبوں کا تذکرہ یا ربّ
دکھا دے ایک جھلک سبز سبز گنبد کی بس ان کے جلووں میں آجائے پھر قضا یا ربّ