حضرت جابر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے بیان فرمایا کہ خندق کھودتے وقت ناگہاں ایک ایسی چٹان نمودار ہو گئی جو کسی سے بھی نہیں ٹوٹی جب ہم نے بارگاہ رسالت میں یہ ماجرا عرض کیا تو آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم اٹھے تین دن کا فاقہ تھا اور شکم مبارک پر پتھر بندھا ہوا تھاآپ نے اپنے دست مبارک سے پھاوڑا مارا تو وہ چٹان ریت کے بھربھرے ٹیلے کی طرح بکھر گئی۔(1)(بخاری جلد۲ ص۵۸۸ خندق)
اور ایک روایت یہ ہے کہ آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے اس چٹان پر تین مرتبہ پھاوڑا ماراہر ضرب پر اس میں سے ایک روشنی نکلتی تھی اور اس روشنی میں آپ نے شام و ایران اور یمن کے شہروں کو دیکھ لیااور ان تینوں ملکوں کے فتح ہونے کی صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہم کو بشارت دی۔(2)(زُرقانی جلد۲ ص۱۰۹ و مدارج ج۲ ص۱۶۹)
اور نسائی کی روایت میں ہے کہ آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے مدائن کسریٰ و مدائن قیصر و مدائن حبشہ کی فتوحات کا اعلان فرمایا۔(3)(نسائی ج۲ ص۶۳)
1۔۔۔۔۔۔صحیح البخاری،کتاب المغازی،باب غزوۃ الخندق…الخ،الحدیث:۴۱۰۱،ج۳، ص۵۱ملتقطاً والمواھب اللدنیۃ مع شرح الزرقانی،باب غزوۃ الخندق…الخ،ج۳،ص۲۷
2۔۔۔۔۔۔المواھب اللدنیۃ مع شرح الزرقانی،باب غزوۃ الخندق…الخ، ج۳،ص۳۱
3۔۔۔۔۔۔سنن النسائی،کتاب الجھاد،باب غزوۃ الترک والحبشۃ،الحدیث:۳۱۷۳،ص۵۱۷ملخصاً