نمازِ صبح کے بعد
{1} اَللّٰهُمَّ اکْفِنِیْ کُلَّ مُہِمٍّ مِّنْ حَیْثُ شِئْتَ وَ مِنْ اَیْنَ شِئْتَ حَسْبِیَ اللہُ لِدِیْنِیْ حَسْبِیَ اللہُ لِدُنْیَایَ حَسْبِیَ اللہُ لِمَآ اَہَمَّنِیْ حَسْبِیَ اللہُ لِمَنْۢ بَغٰی عَلَیَّ حَسْبِیَ اللہُ لِمَنْ حسَدَنِیْ حَسْبِیَ اللہُ لِمَنْ کَادَنِیْ بِسُوْۤ ءٍ حَسْبِیَ اللہُ عِنْدَ الْمَوْتِ حَسْبِیَ اللہُ عِنْدَ الْمَسْاَلَۃِ فِی الْقَبْرِ حَسْبِیَ اللہُ عِنْدَ الْمِیْزَانِ حَسْبِیَ اللہُ عِنْدَ الصِّرَاطِ حَسْبِیَ اللہُ الَّذِیْ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ عَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ
وَ ہُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ(1) ایک بار،یا تین بار
ہر مشکل آسان ہو،سب پریشانیاں دور ہوں ،ایمان سلامت رہے،اللہ تعالیٰ ہر جگہ مدد فرمائے،دشمن برباد ہوں ،حاسد اپنی آگ میں جلیں ،نزع آسان ہو،قبر میں شاداں ہو،نیکیوں کا پلہ بھاری ہو،صراط پر سہل جاری ہو۔
{2}بعد نماز صبح بغیر پاؤں بدلے بیٹھا ہوا ذکر ِالٰہی میں مشغول رہے یہاں تک کہ آفتاب بلند ہو یعنی طلوعِ کنارۂ شمس کو بیس پچیس منٹ گزر جائیں اس وقت دو رکعت نماز ِ نفل پڑھے پورے حج و عمرہ کا ثواب لے کر پلٹے۔(2)مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ
1…ترجمہ:اے اللہ عزوجل تو جیسے اور جہاں سے چاہے میرے ہر معاملے میں مجھے کفایت فرما،میرے دین کیلئے اللہ عزوجل مجھے کافی ہے، میری دنیا کیلئے اللہ عزوجل مجھے کافی ہے، میرےہر پریشان کن معاملے میں اللہ عزوجل مجھے کافی ہے، مجھ پر سرکشی کرنے والے کیلئے اللہ عزوجل مجھے کافی ہے، مجھ سے حسد کرنے والے کیلئے اللہ عزوجل مجھے کافی ہے، جو مجھے نقصان پہنچانےکا ارادہ کرے اس کیلئے اللہ عزوجل مجھے کافی ہے،نزع کی تکالیف کیلئے اللہ عزوجل مجھے کافی ہے، قبر میں سوالات کے وقت اللہ عزوجل مجھے کافی ہے، میزانِ عمل کے وقت اللہ عزوجل مجھے کافی ہے، پل صراط سے گزرتے وقت اللہ عزوجل مجھے کافی ہے، مجھے اللہ عزوجل کافی ہے جس کے سوا کسی کی بندگی نہیں میں نے اسی پر بھروسہ کیا اور وہ بڑے عرش کا مالک ہے ۔
2…سنن الترمذی،کتاب السفر،باب ذکرما یستحب من الجلوس۔۔۔الخ،الحدیث:۵۸۶، ج۲،ص۱۰۰