حضرت جریر بن عبداﷲ صحابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ گھوڑے کی پیٹھ پر جم کر بیٹھ نہیں سکتے تھے حضورِ اقدس صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے ان کو ”ذوالخلصہ” کے بت خانہ کو توڑنے کے لئے بھیجنا چاہا تو انہوں نے یہی عذر پیش کیا کہ یا رسول اﷲ! (صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) میں گھوڑے پر جم کر بیٹھ نہیں سکتا۔ آپ صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے ان کے سینے پر ہاتھ مارا اور یہ دعا فرمائی کہ ”یااﷲ! اس کو گھوڑے پر جم کر بیٹھنے کی قوت عطا فرما اور اس کو ہادی و مہدی بنا” اس دعا کے بعد حضرت جریر رضی اﷲ تعالیٰ عنہ گھوڑے پر سوار ہوئے اور قبیلہ احمس کے ایک سو پچاس سواروں کا لشکر لے کر گئے اوراس بت خانہ کو توڑ پھوڑ کر جلا ڈالا اور مزاحمت کرنے والے کفار کو بھی قتل کر ڈالا جب واپس آئے تو حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم نے ان کے لئے اور قبیلہ احمس کے حق میں دعا فرمائی۔(1) (مسلم جلد۲ ص۲۹۷ فضائل جریر)