آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ والہ وسلم کی پھوپھیوں کی تعداد چھ ہے جن کے نام یہ ہیں:
(۱)عاتکہ(۲) امیمہ(۳) ام حکیم(۴) برہ(۵)صفیہ (۶)اروی۔
ان میں سے تمام مؤرخین کا اتفاق ہے کہ حضرت صفیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے اسلام قبول کیا۔ یہ زبیر بن العوام رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی والدہ ہیں۔ یہ بہت ہی بہادر اورحوصلہ مند خاتون تھیں۔ غزوہ خندق میں انہوں نے ایک مسلح اور حملہ آور یہودی کو تنہا ایک چوب سے مار کر قتل کر دیاتھا۔جس کا تذکرہ غزوہ خندق میں گزرچکا اور یہ بھی روایت ہے کہ جنگ ِ اُحد میں بھی جب مسلمانوں کا لشکر بکھر چکا تھا یہ اکیلی کفار پر نیزہ چلاتی رہیں۔ یہاں تک کہ حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم کو ان کی غیرمعمولی شجاعت پر انتہائی تعجب ہوا اور آپ نے ان کے فرزند حضرت زبیررضی اللہ تعالیٰ عنہ کو مخاطب فرما کر ارشاد فرمایا کہ ذرااس عورت کی بہادری اور جاں نثاری تو دیکھو۔ ۲۰ھ میں تہتر برس کی عمر پاکر مدینہ منورہ میں وفات پاکرجنۃ البقیع میں مدفون ہوئیں۔(1)
(زرقانی جلد ۳ ص۲۸۷تاص ۲۸۸)
حضرت صفیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے علاوہ اروی و عاتکہ و امیمہ کے اسلام میں مؤرخین کا اختلاف ہے۔ بعضوں نے ان تینوں کو مسلمان تحریر کیا ہے اور بعضوں کے نزدیک ان کا اسلام ثابت نہیں۔(2)واﷲ تعالیٰ اعلم۔(زرقانی جلد۳ ص ۲۸۷)