زچہ کی تدبیروں کا بیان

(۱)حاملہ کو جب نواں مہینہ شروع ہو جائے تو بہت زیادہ احتیاط کرنے کرانے کی ضرورت ہے اس وقت میں حاملہ کو طاقت پہنچانے کی ضرورت ہے لہٰذا مندرجہ ذیل تدبیروں کا خاص طور پر خیال رکھنا چاہے روزانہ گیارہ عدد بادام مصری میں پیس کر چٹائیں اور دو عدد ناریل اور شکر دونوں کو ہاون دستہ میں کوٹ کر سفوف بنا لیں اور دو تولہ روزانہ کھائیں، گائے کا دودھ، جس قدر ہضم ہو سکے پلائیں، مکھن وغیرہ بھی کھلائیں ان سب دواؤں کی وجہ سے بچہ آسانی سے پیدا ہوتا ہے۔
(۲)جب ولادت کا وقت آجائے اور درد زہ شروع ہو جائے تو بائیں ہاتھ میں مقناطیس لینے سے اور بائیں ران میں مونگے کی جڑ باندھنے سے بچہ پیدا ہونے میں آسانی ہوتی ہے ولادت کی آسانی کے لئے مجرب تعویذات بھی ہیں جن کا ذکر آگے ،،عملیات،، کے بیان میں ہم لکھیں گے۔
(۳)پیدائش کے وقت کسی ہوشیار دائی یا لیڈی ڈاکٹر کو ضرور بلا لینا چاہے اناڑی دائیوں
کی غلط تدبیروں سے اکثر زچہ و بچہ کو نقصان پہنچ جاتا ہے۔
(۴)پیدائش کے بعد زچہ کے بدن میں تیل کی مالش بہت مفید ہے جیسا کہ پرانا طریقہ ہے کہ ولادت کے بعد چند دنوں تک مالش کرائی جاتی ہے یہ بہت ہی مفید ہے۔
(۵)جس عورت کے دودھ بہت کم ہوتا ہو اگر وہ دودھ آسانی کے ساتھ ہضم کر سکتی ہو تو اس کو روزانہ دودھ پینا چاہے اور مرغ وغیرہ کا مرغن شوربہ اور گاجر کا حلوہ وغیرہ عمدہ غذائیں ہیں اور پانچ ماشہ کلونجی اور پانچ ماشہ تودری سرخ دودھ میں پیس کر پلائیں۔
Exit mobile version