اَللہُ اَکبرعَزَّوَجَلَّ ! ماہِ رَمَضان کابھی کیا خُوب فیضان ہے! مُفَسِّرِ ِشہیرحکیمُ الْاُمَّت حضر تِ مفتی احمد یار خان علیہ رحمۃ الحنّان تفسیرِنعیمی میں فرماتے ہیں:”اِس ماہِ مُبارَک کے کُل چار نام ہیں(۱)ماہِ رَمَضَان(۲)ماہِ صَبْر (۳)ماہِ مُؤَاسات اور (۴) ماہِ وُسْعَتِ رِزْق۔
مزید فرماتے ہیں، روزہ صَبْرہے جس کی جَزاء رَبّ عَزَّوَجَلَّ ہے اور و ہ اِسی مہینے میں رکھا جاتا ہے۔اِس لئے اِسے ماہِ صَبْرکہتے ہیں ۔مُؤَاسات کے معنٰی ہیں بَھلائی کرنا ۔ چُونکہ اِس مہینہ میں سارے مُسلمانوں سے خاص کر اہلِ قَرابَت سے بَھلائی کرنا زِیادہ ثواب ہے اِس لئے اسے ماہِ مُؤَاسات کہتے ہیں
فرمانِ مصطَفےٰ :(صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم) جس کے پاس میرا ذکر ہو اور وہ مجھ پر دُرُود شریف نہ پڑھے تو لوگوں میں وہ کنجوس ترین شخص ہے۔
اِس میں رِزْق کی فَراخی بھی ہوتی ہے کہ غریب بھی نِعمتیں کھالیتے ہیں، اِسی لئے اِس کا نام ماہِ وُسْعَتِ رِزْق بھی ہے۔” ( تفسیرِ نعیمی ج۲ص۲۰۸)