(۲) ماپنے میں بے احتیاطی کے سبب عِتاب
حضرتِ سَیِّدُنا حارِث مُحَاسِبِی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ فر ما تے ہیں کہ ایک کَیّال ـ(یعنی غَلّہ ماپنے والے)نے اِس کام کو چھوڑدیا اور عِبادتِ الہٰی عَزَّوَجَلّ میں مشغول ہوا۔ جب وہ مر گیا۔ تَو اُس کے بَعض اَحباب نے اُس کو خواب میں دیکھا تَو پوچھا، ما فَعَلَ اللہُ بِکَ؟ یعنی اللہ عَزَّوَجَلَّ نے تیرے ساتھ کیا مُعامَلہ کیا؟ اُس نے کہا، ”میرا وہ پیمانہ جس میں غَلّہ وغیرہ ماپاکرتا تھا،اُس میں میری بے اِحتِیاطی کی وجہ سے کچھ مِٹّی سی بیٹھ گئی تھی جس کو میں نے لاپرواہی کے سَبَب صاف نہ کیا تو ہر مرتبہ ماپنے کے وَقت بقَدَر اُس مِٹّی کے کم ہوجاتا تھا ۔میں اُس قُصُور کے سَبَب عِتاب میں گَرِفتار ہوں۔” (اَخْلاقُ الصّٰلِحِین،ص ۵۶)