(۱)سفر میں روانہ ہونے سے پہلے پیشاب و پاخانہ وغیرہ ضروریات سے فراغت حاصل کرلو۔
(۲)اکیلے سفر کرنا خصوصاً خطروں کے دور میں اچھا نہیں ایک دو رفقاء سفر میں ساتھ ہوں تاکہ وقت ضرورت ایک دوسرے کی مدد کریں یہ مسنون طریقہ ہے۔
(۳)سفر میں کم سے کم سامان ہو یہ آرام دہ اور اچھا ہے بعض عورتوں میں یہ عیب ہے کہ وہ سفر میں بہت زیادہ سامان لادلیا کرتی ہیں جس سے بہت زیادہ تکلیف اٹھانی پڑتی ہے خاص کر سب سے زیادہ مصیبت مردوں کو اٹھانی پڑتی ہے تمام سامانوں کو سنبھالنا لادنا اتارنا مزدوری کے پیسے دینا یہ ساری بلائیں مردوں کے سروں پر نازل ہوتی ہیں عورتیں تو اچھی خاصی بے فکر بیٹھی رہتی ہیں پان چباتی رہتی ہیں اور باتیں بناتی رہتی ہیں۔
(۴)لڑاکا اور جھگڑالو آدمیوں کے ساتھ ہرگز سفر نہ کیا کرو ہر قدم پرکوفت اور تکلیف اٹھاؤ گے۔
(۵) سفر میں جب تم کسی کے مہمان بنو تو سب سے پہلے پیشاب پاخانہ کی جگہ معلوم کر لو۔
(۶)سفر میں مطالعہ کے لیے کوئی کتاب چند کارڈ لفافے پنسل سادہ کاغذ لوٹا گلاس مصلّٰی چاقو سوئی دھاگہ کنگھا آئینہ ضرور ساتھ رکھ لو اگر میزبان کے گھر بستر ملنے کی امید ہو تو خیر ورنہ مختصر بستر بھی ہونا چاہیۓ۔
(۷)جہاں جانا ہو وہاں دن میں اور جلد پہنچنا چاہیۓبعض مردوں اور عورتوں میں یہ عیب ہے کہ خواہ شہر میں یا سفر میں کہیں بھی جانا ہو تو ٹالتے ٹالتے بہت دیر کر دیتے ہیں بعض کی گاڑیاں چھوٹ جاتی ہیں اور بلا وجہ تاخیر سے منزل مقصود پر پہنچتے ہیں اور سارا پروگرام بگڑجاتا ہے۔