اعتکاف کی تعریف

روزانہ حج کا ثواب

حضرتِ سیِّدُنا حسن بصری رضی اﷲتعالیٰ عنہ سے منقول ہے،” مُعْتَکِف کو ہر روز ایکحج کا ثواب ملتاہے۔”
(شعب الایمان،ج۳،ص۴۲۵،الحدیث ۳۹۶۸)

اعتکاف کی تعریف

”مسجِدمیں اللہ عَزَّوَجَلَّ کی رِضا کیلئے بہ نیّتِ اِعتِکاف ٹھہرنا اِعتِکاف ہے۔” اس کیلئے مسلمان کا عاقِل اورجَنابت اورحَیض ونفَاس سے پاک ہوناشرط ہے۔بُلوغ شرط نہیں نابالِغ بھی جو تمیز رکھتا ہے اگر بہ نیّتِ اعتِکاف مسجِد میں ٹھہرے تواُس کا اعتِکاف صحیح  ہے۔           (عالمگیری ج۱ ص۲۱۱)

اعتکاف کے لفظی معنی

اِعتِکاف کے لُغوی معنی ہیں،”دَھرنامارنا” مطلب یہ کہ مُعْتَکِف اللہ ربُّ العزّت عَزَّوَجَلّ َکی بارگاہِ عظمت میں اُس کی عبادت پرکمَرَ بَستَہ ہو کردھرنا مارکر پڑا رہتا ہے۔ اس کی یِہی دُھن ہوتی ہے کہ کسی طرح اس کا پَروردگارعَزَّوَجَلَّ اس سے راضی ہوجائے ۔

اب تو غنی کے در پر بستر جمادیئے ہیں

حضرتِ سیِّدُناعطاء خُراسانی قدسَ سِرّہُ النُّورانی فرماتے ہیں، ” مُعتَکِف کی مِثال اس شخص کی سی ہے جواﷲتعالیٰ کے درپر آپڑا ہواوریہ کہہ رہا ہو، ”یا اللہ ربُّ العزّت عَزَّوَجَلّ جب تک تُو میر ی مغفِرت نہیں فرمادے
گامیں یہاں سے نہیں ٹلوں گا۔” (شُعَبُ الایمان ج۳ ص۴۲۶حدیث۳۹۷۰)
ہم سے فقیر بھی اب پھیری کو اٹھتے ہوں گے 
                            اب تو غنی کے در پر بستر جما دیئے ہیں
                                                   (حدائقِ بخشِش)
Exit mobile version