محترم ڈاکٹر مولا بخش سکندری صاحب
—————————————
ممتاز محقق و مصنف ہیں۔ باب السلام سندھ کے دینی علمی و ادبی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ ،عشق رسول اور دینی غیرت و حمیت آپ کا حوالہ اور پہچان ہے۔آپ نے سندھ یونی ورسٹی جام شورو(کلیۃ ثقافت اسلامیہ و تقابل ادیان) سے ڈاکٹریٹ کی سند حاصل کی ہے ۔آپ کی ذاتی لائبریری مختلف و متنوع علمی و دینی موضوعات پر نادرو نایاب کتب کے ذخیرے سے مزین ہے اور آپ نادرو نایاب کتب کی تلاش و جستجو اور اُن پر تحقیق و تعلیق کے کاموں میں مصروف رہتے ہیں۔ آپ علم پرور اور علم دوستشخصیت کے مالک ہیں۔
قریباً چھ ماہ قبل ہمارا ڈاکٹر مولا بخش سکندری صاحب اُس وقت فون پر رابطہ ہوا جب ہماری کتاب ” پروفیسر سید سلیمان اشرف بہاری اور دو قومی نظریہ ” شائع ہوئی تھی ۔ڈاکٹر صاحب کراچی میں کتاب کے حصول کے بارے میں آگاہی چاہتے تھے اس موقع پر ہم نے ڈاکٹر صاحب کو تعاون کی پیش کش بھی کی مگر ڈاکٹر صاحب بہت خوبصورتی سے ٹال گئے یوں یہ بات آئی گئی ہوگئی۔
آج جب ہم جامعہ نعیمیہ کراچی میں استاز العلماء حضرت علامہ جمیل احمد نعیمی صاحب دامت برکاتہم العالیہ کی خدمت عالیہ میں حاضرتھے تو محترم ڈاکٹر مولا بخش سکندری صاحب تشریف لے آئے یوں خوش نصیی سے ہمیں اُن کی آواز سے آشنائی کے بعد پہلی بار شرف زیارت و صحبت بھی حاصل ہوگئی۔
ڈاکٹر صاحب نے کمال محبت و شفقت کا مظاہرہ کیا گرم جوشی سے گلے لگایا اپنی دعاؤں سے نوازا اور مسئلہ اشارہ سبابہ پر اعتراضات کے جوابات پر مبنی اپنی تحقیقی کتاب ” مصباح التحقیق فی ان اشارۃ بالسبابۃ حق حقیق” سے نوازا۔اس موقع پر ہم نے ڈاکٹر صاحب کی خدمت میں اپنی کتاب” پروفیسر سید سلیمان اشرف اور دو قومی نظریہ ” بھی پیش کی اور حضرت علامہ جمیل احمد نعیمی صاحب نے بھی ڈاکٹر مولا بخش سکندری کو جامعہ نعیمیہ کراچی کی شائع شدہ مطبوعاتی تحائف سے نوازا۔
آج کی اس اہم ملاقات اور ڈاکٹر مولا بخش سکندری صاحب کی تحقیقی کتاب کی کچھ تصاویر پیش خدمت ہیں۔
اللہ کریم ڈاکٹر مولا بخش سکندری صاحب اور حضرت علامہ جمیل احمد نعیمی صاحب کے علم عمل اور عمر میں برکتیں عطا فرمائے اور ان پرور بزرگوں کا سایہ تا دیر ہمارے سروں پر قائم و دائم رکھے ۔( آمین بحرمۃ سیدالمرسلیٰن صلی اللہ وآلہ وسلم)
محمداحمد ترازی مورخہ 03 فروری 2019ء