چُغلی کا درد ناک عذاب
کچھ لوگوں کے ہونٹ کاٹے جارہے تھے میں نے جبرئیل(علیہ الصلوٰۃ وَالسلام ) سے دریافت کیا ، یہ کون ہیں؟تو اُنھوں نے بتایاکہ یہ لوگوں کے درمیان چُغُل خَوری کرنے والے ہیں۔
اِلْزامِ گناہ کی خوفناک سزا
کچھ لوگوں کو زَبانوں سے لٹکا دیا گیا تھا۔میں نے جبرئیل علیہ الصلوٰۃوَالسلام سے اُن کے بارے میں پُوچھا تَو اُنہوں نے بتایا کہ یہ لوگوں پر بِلا وجہ اِلزامِ گُناہ لگانے والے ہیں۔ (شرحُ الصُّدر ص۱۸۲)
کوئی بھی نیکی نہیں چھوڑنی چاہیے
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آپ نے مُلاحَظہ فرمایا ، اِطاعتِ والِدَین ، وُضُو، نَما ز ، روزہ ،ذِکْرُ اللہ عَزَّوَجَلَّ ،حج وعُمرہ،صِلہ رِحمی ، اَمْرٌبِا لْمَعْرُوفِ وَنَہْیٌ عَنِ الْمُنْکَرِ، صَدَقہ ، حُسنِ اَخلاق،سَخاوت ،خَوف ِخداعَزَّوَجَلَّ میں رونا،نیز اللہ عَزَّوَجَلَّ کے ساتھ حُسنِ ظَن وغیرہ وغیرہ نیکیوں کے سَبَب اللہ عَزَّوَجَلَّ نے
مُعَذَّبِین(یعنی جو لوگ عذاب میں مبتَلاتھے اُن) پر کرم فرمادیا اور اُنہیں عِتاب و عذاب سے رِہائی مِل گئی ۔بَہَرحال یہ اُس کے فضل وکرم کے مُعامَلات ہیں۔وہ مالِک ومُختارعَزَّوَجَلَّ ہے۔ جِسے چاہے بَخش دے، جسے چاہے عذاب کرے،یہ سب اُس کا عَدْل ہی عَدْل ہے۔جہاں وہ کسی ایک نیکی سے خوش ہو کر اپنی رَحمت سے بخش دیتا ہے وَہیں کسی ایک گُناہ پر جب وہ ناراض ہوجاتا ہے تو اُس کا قَہر و غضب جوش پر آجاتا ہے اور پھر اُس کی گرِ فت نِہایت ہی سَخت ہوتی ہے ۔ جیسا کہ ابھی گزَشتہ طویل حدیث کے آخِر میں چُغُل خَوروں اور دوسروں پر گناہ کی تُہمت باندھنے والوں کا اَنجام بھی ہمارے پیارے آقا صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے مُلاحَظہ فرماکر ہمیں بتا کر مُتَنَبِّہ(یعنی خبردار ) کیالہٰذا عَقلمند وُہی ہے کہ بظاہِر کوئی چھوٹی سی بھی نیکی ہو اُسے تَرک نہ کرے کہ ہوسکتا ہے یِہی نیکی نَجات کا ذَرِیعہ بن جائے اور بظاہِر گُناہ کتنا ہی معمولی نظر آتا ہو ہر گز ہر گز نہ کرے۔
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰیٰ علٰی محمَّد