بری صحبت سے بچنے کا حکم

اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے :
 وَ اِمَّا یُنۡسِیَنَّکَ الشَّیۡطٰنُ فَلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّکْرٰی مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیۡنَ ﴿۶۸﴾
ترجمہ کنزالایمان:     اور جو کہیں تجھے شیطان بھلادے(۱) تو یاد آئے پر ظالموں کے پاس نہ بیٹھ۔(۲)(پ۷، الانعام: ۶۸)
تفسير:
    (۱)یعنی اگر بھول کر تم کفار کے جلسوں میں چلے جاؤ تو یاد آتے ہی وہاں سے ہٹ جاؤ پھر نہ ٹھہرو۔
    (۲)اس سے معلوم ہوا کہ بری صحبت سے بچنا نہایت ضروری ہے۔ برا یار برے سانپ سے بد تر ہے کہ برا سانپ جان لیتاہے اور برا یار ایمان برباد کرتا ہے ۔ 
(تفسیر نور العرفان)
Exit mobile version