ہرحال میں اللہ عزوجل کاشکراداکرو:
حضورسیدناشیخ محی الدین عبدالقادر جیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے ارشاد فرمایا: ”پروردگارعزوجل سے اپنے سابقہ گناہوں کی بخشش اور موجودہ اور آئندہ گناہوں سے بچنے کے سوا اور کچھ نہ مانگ ،حسن عبادت ،احکام الٰہی عزوجل پر عمل کر،نافرمانی سے بچنے قضاء وقدر کی سختیوں پر رضامندی ،آزمائش میں صبر ،نعمت وبخشش کی عطا پر شکر کر ،خاتمہ بالخیر اور انبیاء علیہم السلام صدیقین ،شہداء صالحین جیسے رفیقوں کی رفاقت کی توفیق طلب کر، اور اللہ تعالیٰ سے دنیا طلب نہ کر ،اور آزمائش و تنگ دستی کے بجائے تونگر و دولت مندی نہ مانگ ،بلکہ تقدیر اور تدبیرالٰہی عزوجل پر رضا مندی کی دولت کا سوال کر ۔اور جس حال میں اللہ تعالیٰ نے تجھے رکھا ہے اس پر ہمیشہ کی حفاظٖت کی دعا کر ،کیونکہ تُو نہیں جانتا کہ ان میں تیری بھلائی کس چیز میں ہے ،محتاجی و فقر فاقہ میں ہے یا دولت مندی اور تونگری میں آزمائش میں یا عافیت میں ہے ،اللہ تعالیٰ نے تجھ سے اشیاء کا علم چھپا کر رکھا ہے۔ ان اشیاء کی بھلائیوں اور برائیوں کے جاننے میں وہ یکتا ہے۔
امیرالمؤمنین حضرت سیدنا عمرفاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ ارشادفرماتے ہیں کہ”مجھے اس بات کی پرواہ نہیں کہ میں کس حال میں صبح کروں گا آیا اس حال پر جس کو میری طبیعت ناپسند کرتی ہے ،یا اس حال پر کہ جس کومیری طبیعت پسند کرتی ہے،کیونکہ مجھے معلوم نہیں کہ میری بھلائی اور بہتر ی کس میں ہے۔یہ بات اللہ تعالیٰ کی تدبیر پر رضا مندی اس کی پسندیدگی اور اختیار اور اس کی قضاء پر اطمینان و سکون ہونے کے سبب فرمائی ۔(فتوح الغیب مع قلائدالجوہر،المقا لۃالتاسعۃوالستون،ص۱۱۷)