جوں ہی شیطان آزاد ہوتا ہے !
رَمَضانُ المبارَک کے رُخصت ہوتے ہی،شیطٰن آزاد ہو جاتا اور گُناہوں کا زَور خُوب بڑھ جاتا ہے۔اور عید کے دِن تَو اِس قَدَر گُناہوں کی کثرت ہوجاتی ہے کہ وہ سینما گھرجو شاید سارے سال میں کبھی نہ بھرتے ہوں اُن پر بھی ” ہاؤس فُل ” کا بَورڈ لگ جاتا ہے ،پُورے سال میں جن تماشوں کے مَیلے نہیں لگتے وہ بھی عید کے روز ضَرور لگ جاتے ہیں ، گویا ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ایک مہینے کی قید کے سَبَب شیطٰن بے حد بِپھَر چکا ہے اور ماہِ رَمَضانُ المبارَک کی ساری کسَروہ عِید کے روز ہی نِکال دینا چاہتا ہے۔ تمام تفریح گاہیں بے پردہ عورتوں اور مَرْدوں سے بَھر جاتی ہیں،تمام ڈِرامہ گاہوں میں اِزدِحام ہوتا ہے، بلکہ عِید کے لئے نئی نئی فِلمیں اور جدید ڈِرامے لگادئیے جاتے ہیں ۔آہ! شیطٰن کے ہاتھوں بے شمار مسلمان کھِلونا بن کر رہ جاتے ہیں۔مگر ایسے خوش نصیب مسلمان بھی ہوتے ہیں جو اللہ رَبُّ الْعِزَّت عَزَّوَجَلَّ کی یاد سے غفلت نہیں کرتے اور شیطٰن کے بَہکانے سے مَحفُوظ رہتے ہیں ۔