جنت میں آقا صلّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم کے پڑوس کی بشارت
اسلامی بھائیوں اور اسلامی بہنوں کو مفت درسِ نظامی ( یعنی عالم کورس) کروانے کیلئے اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ دعوتِ اسلامی کے زیر اہتمام مُتَعَدَّد جامِعات بنام جامِعۃُ الْمدینہ قائم ہیں۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ ۱۴۲۷ ھ میں دعوتِ اسلامی کے ان جامِعاتُ المدینہ ( بابُ المدینہ کراچی) کے تقریباً160 طَلَبہ نے ہاتھوں ہاتھ ۱۲ ماہ کیلئے راہِ خدا عزوجل میں سفر اختیار کیا۔ ابتِداء ً مَدَنی قافِلہ کورس کروانے کی ترکیب بنی، اِس دَوران طَلَبہ کے جذبہ خدمتِ اسلام کو مزید مدینے کے ۱۲ چاند لگ گئے اور ان میں سے تقریباً 77 طَلَبہ نے عُمر بھر کیلئے اپنے آپ کو مَدَنی قافِلوں کے لئے پیش کر دیا! اس عظیم قربانی پر حوصلہ اَفزائی کی بڑی زبردست صورت بنی اور وہ یہ کہ خواب میں سرکارِ نامدار،مدینے کے تاجدار،بِاِذنِ پرَوَردگار دوعالَم کے مالِک ومُختار، شَہَنْشاہِ اَبرار صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے دیدار سے ایک عاشقِ رسول کی آنکھیں ٹھنڈی ہوئیں، لبہائے مبارکہ کوجُنبِش ہوئی، رَحمت کے پھول جھڑنے لگے اور الفاظ کچھ یوں ترتیب پائے: جس جس نے اپنے آپ کو عمر بھر کیلئے پیش کر دیا ہے میں ان کو جنَّت کے اندر اپنے ساتھ رکھوں گا۔ خواب دیکھنے والے عاشقِ
فرمانِ مصطَفےٰ :(صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم) جس نے مجھ پر دس مرتبہ دُرُود پاک پڑھا اللہ تعالیٰ اُس پر سو رحمتیں نازل فرماتا ہے ۔
رسول کے دل میں حسرت ہوئی کہ کاش ! صد کروڑ کاش! مجھے بھی ان خوش نصیبوں میں شامِل کر لیا جاتا۔اللہ کے مَحبوب ،دانائے غُیُوب، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے میرے دل کی بات جان لی اور فرمایا، ” اگر تم بھی ان میں شامل ہو نا چاہتے ہو تو اپنے آپ کو عمر بھر کیلئے پیش کر دو۔”
سرِ عرش پر ہے تری گزر، دل فرش پر ہے تری نظر
مَلکوت و مُلک میں کوئی شے ،نہیں وہ جو تجھ پہ عِیاں نہیں
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللہُ تعالٰی علٰی محمَّد
خوش نصیب عاشِقانِ رسول کو بِشارتِ عُظمٰی مبارک ہو! اللہُ ربُّ العزَّت عزوجل کی رَحمت پر نظر رکھتے ہوئے قَوی امّید ہے کہ جن بختوروں کیلئے یہ مَدَنی خواب دیکھا گیا ہے اِن شاءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ اُن کا خاتمہ ایمان پر ہو گا اور وہ مَدَنی آقا صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے طُفیل جنتُ الفردوس میں آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا پڑوس پائیں گے ۔تاہم یہ یاد رہے! کہ اُمَّتی جو خواب دیکھے وہ شرعاً حُجَّت نہیں ہوتا، خواب کی بِشارت کی بنیاد پر کسی کو قَطعی جنّتی نہیں کہا جا سکتا۔
اِذْن سے تیرے سرِ حَشر کہیں کاش! حُضُور
ساتھ عطاّر کو جنّت میں رکھوں گا یا ربّ