اِذَا جَآءَ نَصْرُ اللہِ وَ الْفَتْحُ ۙ﴿۱﴾وَ رَاَیۡتَ النَّاسَ یَدْخُلُوۡنَ فِیۡ دِیۡنِ اللہِ اَفْوَاجًا ۙ﴿۲﴾فَسَبِّحْ بِحَمْدِ رَبِّکَ وَ اسْتَغْفِرْہُ ؕؔ اِنَّہٗ کَانَ تَوَّابًا ٪﴿۳﴾
(1)
جب اﷲ کی مدد اور فتح(مکہ)آ جائے اور لوگوں کو تم دیکھو کہ اﷲ کے دین میں فوج فوج داخل ہوتے ہیں تو اپنے رب کی ثنا کرتے ہوئے اُس کی پاکی بولو اور اس سے بخشش چاہو بے شک وہ بہت توبہ قبول کرنے والا ہے۔(سورہ نصر)
چنانچہ یہ پیش گوئی حرف بہ حرف پوری ہوئی کہ ۸ھ میں مکہ فتح ہوگیا اور آپ فاتح مکہ ہونے کی حیثیت سے افواجِ الٰہی کے جاہ و جلال کے ساتھ مکہ مکرمہ کے اندر داخل ہوئے اور کعبہ معظمہ میں داخل ہو کر آپ نے دوگانہ ادا
فرمایا اور اہل عرب فوج درفوج اسلام میں داخل ہونے لگے ۔حالانکہ اس سے قبل اِکادُکا لوگ اسلام قبول کرتے تھے۔
فرمایا اور اہل عرب فوج درفوج اسلام میں داخل ہونے لگے ۔حالانکہ اس سے قبل اِکادُکا لوگ اسلام قبول کرتے تھے۔