نماز نہ پڑھنا تو گویا خطا ہی نہیں!!!
اس طرح کی” بَھڑا س ”نِکالنے والے سے اگر دَریافت کیا جائے کہ بھائی ! آپ نَماز تَو پڑھتے ہی ہوں گے؟تَو شاید جواب ملے، ”جی نہیں۔ ”دیکھا آپ نے !زَبان پر تَو بے ساختہ جاری ہورہا ہے،”نہ جانے کیا خَطا ہم سے ایسی ہوئی ہے؟ جس کی ہم کو سزا مِل رہی ہے!”اور نَماز میں اِن کی غَفلت تَو اِنہیں نظر ہی نہیں آرہی ! گویا نَماز نہ پڑھنا تَو (مَعَاذاللہ عزوجل) کوئی گُناہ ہی نہیں ہے! ارے! اپنے مختصرسے وُجُودپرہی تھوڑی نظر ڈال لیتے ، دیکھئے تو سہی!سَرکے بال اِنگریزی، اِنگریزوں کی طرح سَر بھی بَرہنہ (بَ۔رَہْ۔نَہ) لِباس بھی اِنگریزی، چِہرہ دُشمنانِ مُصْطَفٰے آتَش پَرَسْتوں جیسایعنی تاجدارِرسالت صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی عظیم سُنَّت داڑھی مُبارَک چِہرے سے غائِب !تَہذِیب وتَمَدُّن اِسلام کے دُشمنوں جیسا، نَماز تک بھی نہ پڑھیں۔ حالانکہ نماز نہ پڑھنا زبردست گُناہ،داڑھی منڈانا حرام اور بھی دِن بھر میں جُھوٹ ،غِیبت ،چُغلی ،وَعدہ خِلافی ، بدگُمانی، بدنگاہی، والِدَین کی نافرمانی ،گالی گلوچ،فِلمیں ڈِرامے،گانے باجے وغیرہ وغیرہ نہ جانے کتنے گُناہ کئے جائیں۔لیکن یہ گُناہ ”جناب” کو نظر ہی نہ آئیں۔ اِتنے اِتنے گُناہ کرنے کے باوُجُود شَیطان غافِل کردیتا ہے ۔اور زَبان پر یہ اَلْفاظِ شِکوہ کھیل رہے ہوتے ہیں۔ ؎
کیا خطا ہم سے ایسی ہوئی ہے ؟ جس کی ہم کو سزامِل رہی ہے!