افضل عبادت کون سی ہے؟
اے جنَّت کے طَلَبگار روزہ دار اِسلامی بھائیو! رَمَضانُ الْمبارَک کے مُقدّس لَمحات کو فُضُولیات وخُرافات میں برباد ہونے سے بچایئے!زندگی بے حد مختصَر ہے اِس کو غنیمت جانئے، تاش کی گڈّیوں اور فِلمی گانوں کے ذرِیعے وَقت ”پاس” (بلکہ برباد)کرنے کے بجائے تلاوتِ قُرآن اور ذِکر و دُرُود میں وَقت گُزارنے کی کوشِش فرمایئے۔ بُھوک پیاس کی شِدّت جس قَدَر زیادہ مَحسوس ہوگی صَبْر کرنے پراِن شاءَ اللہ عَزَّوَجَلَّ ثواب بھی اُسی قَدَر زائد ملے گا ۔ جیسا کہ منقول ہے، ” اَفْضَلُ الْعِبَادَاتِ اَحْمَزُھَا یعنی افضل عبادت وہ ہے جس میں زحمت (تکلیف )زِیادہ ہے۔” (کَشْفُ الخِفاء وَمُزِیْلُ الْاِلْباس ج۱ ص ۱۴۱ حدیث ۴۵۹) امام شَرَفُ الدّین نَوَوِی( نَ۔وَ۔وِی)علیہ رحمۃ القوی فرماتے ہیں،”یعنی عبادات میں
مشقت اورخرچ زیادہ ہونے سے ثواب اورفضیلت زیادہ ہوجاتی ہے۔ (شرح صحیح مسلم للنووی ج۱ص۳۹۰) حضرتِ سیدُناابراہیم بن اَدْھَم رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا فرمانِ معظَّم ہے ، ”دُنیا میں جونیک عَمَل جتنا دُشوار ہوگا قِیامت کے روز نیکیوں کے پَلڑے میں اُتنا ہی زیادہ وَزن دار ہوگا۔” (تذکرۃ الاولیاء ص۹۵) اِن روایات سے صاف ظاہِر ہوا کہ ہمارے لئے روزہ رکھنا جتنا دُشوار اور نَفْسِ بدکار کے لئے جس قَدَر ناگوار ہوگا۔اِن شاءَ اللہُ الْغفَّار عَزَّوَجَل بروزِ شُمار میزانِ عمل میں اُتنا ہی زیادہ وَزْن دار ہوگا۔