تعارف اعلیٰ حضرت

تعارف اعلیٰ حضرت


اازحکیم عبدالحمید خاں ۔ ہونگنور ۔ ریاست میسور
الرشاد شمارہ 4 (شوال 1372۔ھجری
خدا تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ الرشاد مسلمانوں کو شدید ضرورت تھی ۔ آج بندہ رسالہ الرشاد کے نگران کار حضرت علامہ سید مقبول احمد شاہ قادری کشمیری مدظلہ تعالیٰ کا تعرف کرائےگا۔ یہ کشمیری عالم 25 سال سے قیام فرماہیں ۔ ہم نے علامہ موصوف کو بہت نزدیک سے دیکھا ہے ۔ خادم نے یہ دیکھا ۔ وہ من و عب بیان کرتا ہے ۔ آپ صًورت و سیرت دونوں ،بہ درجہ کمال رکھتے ہیں ۔ خوش وضع میانہ قد گورا رنگ دلکش قدو خال کا اعلیٰ نمونہ ہیں ۔ سیرت پاک صورت سے لاکھ گنا بڑھ چڑھ کر ہے۔ چہرے پر نورانیت مسکراہٹ ہمیشہ ہونٹوں پر کھیلتی رہتی ہے۔ ے غرض حق گو عالم ۔راست باز۔ متقی دیندار ۔عباد ت گذار نڈروبےباک انسان جو خدا کی ذات کے سوا کسی سے ڈرتا ہی نہیں ۔ بہترین قاری جنکی قرات سننے سے سخت سے سخت د ل بھی نرم بن جاتا ہے ۔ محبت الٰہی خوف الٰہی کا نورانی پیکر بے ملال مقرر قال اللہ قا ل ا لرسول پر گھنٹوں تقریر کرنے والے جن کا لفظ لفظ دل پر نقش ہوتا چلا جاتا ہے۔
بے مثال مفتی آپ جو بھی فتو یٰ پوچھے فوراََ جواب ملےگا۔
قرآن وحدیث وائمہ کے اقوال سند میں فوراََ پیش کردیتے ہیں۔
قوت حافظہ پر حیرت ہوتی ہے
۔ بغیر کتابوں کی مدد کے قوت یادداشت سے بر موقعہ
جوان دینے والے جس کا ہر لفظ سچا اور دل پر اثر کرنے والا ہوتا ہے۔ آپ دوستوں کے دوست ۔ بچوں کے دوست ، مسافروں کے دوست ۔ غریبوں کے دوست۔ مسکینوں کے دوست یتیموں کے دوست ۔ ہر پابند صوموصلٰوۃ مسلمانوں کے دوست ہیں۔ ہم نے کئی مرتبہ قوم کی طرف سے نقدی پیش کی۔ آپ نے اس ہمیشہ ٹھکرایا۔ کبھی کسی وقت بھی قبول نہ فرمایا ۔ سچ ہے کہ قال اللہ قال الرسول کی قیمت چاندی کے بے جان سکّے نہیں ہیں۔ آپ خلوص وایثار کی جیتی جاگتی تصویر ہیں ۔ جو اس صدی میں چراغ لے کر ڈھوندنے سے بھی نہیں ملتی ہے۔ آفاق ہاگر دیدہ ام مہربتاں ورنویدہ ام
بسیار خوباں دیدہ ام لیکن تو چیزے دیگری


(adsbygoogle = window.adsbygoogle || []).push({});

اس دور الحاد فتنہ و فساد میں آپ واقعی آفتاب ہدایت ہیں ۔ بڑے ہی خوش قسمت ہیں مسلمانان ہانگل کہ رب العزت نے انہیں ایک صالح متقی متبحرعالم کی ذات سے فائدہ اٹھانے کا موقع دیدیا ہے ۔ اب مسلمانان ہانگل کا یہ فرض ہونا چاہئے کہ اس آفتاب شریعت سے کما حقہ فائدہ اٹھائیں ۔ ایک دینی مدرسہ قائم کرکے بچوں اور جوانوں کی دینی تربیت کا انتظام کرائیں اورعلامہ موصوف سے تصنیف وتالیف کاکام لیں۔تاک ہماری قوم کے جوان اوربچے سب کے سب راسخ العقیدہ سچے سنی مسلمان بن کرنکلیں۔اس دوربے دینی میں اپنےایمان واسلام کی حفاظت فرض اولین ہے۔حضرت علامہ موصوف کی ذات گرامی شریعت وتصوف کادریائے بیکراں ہے۔ایسے نایاب ہستیاں باربار پیدانہیں ہوتے
۔ ہزاروں سال نرگس اپنی بے نوری پہ روتی ہے
بڑی مشکل سے ہوتا ہے چمن میں دیدۂ ور پیدا
آپ شہرت اورنام ونمود سے ہمیشہ دوررہا کرتے ہیں ۔ علوم شریعت کاگہرا مطالعہ رکھتے ہیں۔ جوبھی مسئلہ پوچھاجائے محققانہ اندازمیں سب کچھ سمجھادیتے ہیں ۔مسئلہ کاکوئی حصہ بھی تشنۂ تکمیل نہیں رہتا۔آپ عشق رسولﷺ اورزہدوتقویٰ کاعالی مرتبہ حاصل ہے۔ کاش قوم ایک متبحرعالم کی حقیقت کوپہچانے اوراس دریائے علوم سے اپنی روحانی تشنگی کوبجھائے ۔ایک خدارسیدہ بزرگ سے اپنی آخرت سنوارلیں۔وماعلیناالاالبلاغ

محترم دوستو
ہمیں ا امیدرہے گی کہ آپ ہماراہرممکن تعاون فرمائیں گے۔
دوبارہ ضرورتشریف لائیے
والسلام
دعاؤں میں یاد رکھئے گا۔
جزاک اللہ خیر
صدرواراکین تنظیم الرشادہاگل شریف
Exit mobile version