فعل امر کی تعریف:
وہ فعل جس کے ذریعہ مخاطَب سے کوئی کام طلب کیا جائے ۔ جیسےاِفْعَلْ (کر تو ایک مرد )۔
تنبیہ:
فعل امر کی دو قسمیں ہیں :(۱) فعل امر معروف (۲) فعل امر مجہول ۔
ان دونوں کو بنانے کے الگ الگ طریقے ہیں۔پھر امرحاضر معروف اور امر غائب ومتکلم معروف بھی الگ الگ طریقے سے بناتے ہیں۔
(۱)۔۔۔۔۔۔فعل امرحاضر معروف بنانے کا طریقہ:
مضارع حاضر معروف سے علامت مضارع ”تاء”کوحذف کردیتے ہیں، آخر میں حرف علت یانون اعرابی ہو تو اسے گرا دیتے ہیں،ورنہ اسے ساکن کردیتے ہیں۔ جیسے تَقِی ْ سے قِ، تَقِیَانِسے قِیَا، تَضَعُ سےضَعْ۔
اگر علامت مضارع کے بعد والا حرف(فاء کلمہ)ساکن ہو تو شروع میں ہمزہ وصلی لائیں گے ،پھر اگر مضارع کا عین کلمہ مضموم ہوتو ہمزہ وصلی کوضمہ، ورنہ کسرہ دیتے ہیں ۔ جیسے تَنْصُرُسے اُنْصُرْ، تَضْرِبُ سے اِضْرِبْ اورتَفْتَحُ سے اِفْتَحْ۔
(۲)۔۔۔۔۔۔فعل امر غائب و متکلم معروف بنانے کاطریقہ:
مضارع غائب ومتکلم معروف کے صیغے سے پہلے لام امر لگادیں گے، آخرمیں وہی تبدیلیاں ہوں گی جو امر حاضر معروف میں ہوئی تھیں۔ جیسے یَدْعُوْسے لِیَدْعُ، یَدْعُوَانِ سےلِیَدْعُوَا، یَضْرِبُ سے لِیَضْرِبْ۔
(۳)۔۔۔۔۔۔فعل امر مجہول بنانے کاطریقہ:
فعل مضارع مجہول سے پہلے لام امر لگادیں گے، اورآخر میں وہی تبدیلیاں ہوں گی جو بیان ہو چکیں۔جیسے یُدْعی ٰسے لِیُدْعَ، یُضْرَباَنِ سے لیُضْرَبَا۔
نوٹ :
فعل امر معروف ومجہول کے آخر میں بھی نون ثقیلہ و خفیفہ لاحق ہوتے ہیں۔