روایت ہے کہ عبدالعزیز بن صہیب اور ثابت بنانی رضی اللہ تعالیٰ عنہما دونوں حضرت انس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور ثابت بنانی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا کہ اے ابو حمزہ! (انس) میں بیمار ہو گیا ہوں۔ حضرت انس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ کیا میں اس دعا سے تمہارے مرض کا جھاڑ پھونک نہ کر دوں جس دعا سے حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم مریضوں پر شفا کے لئے دم فرمایا کرتے تھے؟ ثابت بنانی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے کہا کہ کیوں نہیں۔ اس کے بعد حضرت اَنس رضی اﷲ تعالیٰ عنہ نے یہ دعا پڑھی کہ اَللّٰھُمَّ رَبَّ النَّاسِ مُذْھِبَ الْبَاْسِ اِشْفِ اَنْتَ الشَّافِیْ لَا شَافِیَ اِلَّا اَنْتَ شِفَاءً لَا یُغَادِرُ سَقَمًا(1)(بخاری جلد۲ ص۸۵۵ باب رقیۃ النبی صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم)