روزہ میں قَے ہونا
بَعض اَوْقات جب روزہ میں قَے ہوجاتی ہے تَو لوگ پریشان ہوجاتے ہیں بلکہ بعض تَو سمجھتے ہیں کہ روزہ میں خُود بَخُود قَے ہوجانے سے بھی روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔ حالانکہ ایسا نہیں۔چُنانچِہ سَیِّدُنا ابوہُریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ حُضورِ پُرنور ،شافِعِ یومُ النُّشُورصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے : ترجَمہ:جس کو ماہ ِ رَمَضان میں خود بخود قَے آئی اسکا روزہ نہ ٹوٹا اور جس نے جان بوجھ کر قَے کی اسکا روزہ
ٹوٹ گیا۔ (کنزالعُمّال ج۸ص۲۳۰حدیث۲۳۸۱۴) ایک اورمقام پر ارشاد فرمایا، ”جس کو خود بخود قَے آئی اس پر قضَاء نہیں اور جس نے جان بوجھ کر قَے کی وہ روزہ کی قضاء کرے۔ (ترمذی ج۲ص۱۷۳حدیث۷۲۰)