جامعہ یہ حضرت انوارؒ کی ہے یادگار
از: جناب الحاج مولانا قاری محمد عبدالکریم تسکینؔ ؒ
(سابق منتظم شعبۂ تدریس جامعہ نظامیہ )
مرحبا اھلاً و سھلاً مرحبائے شوقِ علم
اے خوشا جوشِ طبیعت حبذا اے ذوقِ علم
علم کے طالب رہے ہیں سب نبی سارے ولی
ہیں رسول اللہ شہرِ علم دروازہ علیؓ
علم ہی زینہ ترقی کا ہے انساں کے لیے
علمِ دیں خضرِ ہدیٰ ہے اہلِ عرفاں کے لیے
علم اک دولت ہے اور دولت بھی کیسی بے مثال
علم اک نعمت ہے اور نعمت بھی کیسی لازوال
علم ہی میراث ہے پیغمبروں کی بالیقیں
دین و دنیا میں کوئی شئے علم سے بڑھ کر نہیں
علم دیں کا سلب ہے قربِ قیامت بے دغا
ہوگیا فقدان ہے اب عالمانِ دین کا
الغرض ہے علم دیں لازم مسلماں کے لیے
علم دیں راہِ ہدیٰ ہے اہل ایماں کے لیے
جامعہ یہ حضرت انوارؒ کی ہے یادگار
جو مخاطب تھے فضیلت جنگؒ سے عالی وقار
ہے دعا تسکینؔ کی قائم نظامیہ رہے
روز روشن کی طرح دائم نظامیہ رہے