اُمِ حرام کے لئے دعاء شہادت

    ایک روز حضور صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم حضرت بی بی اُمِ حرام رضی اﷲ تعالیٰ عنہا کے مکان میں کھانے کے بعد قیلولہ فرما رہے تھے کہ ناگہاں ہنستے ہوئے نیند سے بیدار ہوئے، حضرت بی بی اُمِ حرام رضی اﷲ تعالیٰ عنہا نے ہنسی کی وجہ دریافت کی تو ارشاد فرمایا کہ میری امت میں مجاہدین کا ایک گروہ میرے سامنے پیش کیا گیا جو جہاد کی غرض سے دریا میں کشتیوں پر اس طرح بیٹھا ہوا سفر کریگا جس طرح تخت پر بادشاہ بیٹھے رہا کرتے ہیں۔ یہ سن کر انہوں نے درخواست کی کہ یا رسول اﷲ!( صلی اﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) دعا فرما دیجئے کہ میں بھی ان مجاہدین کے گروہ میں شامل رہوں۔ آپ نے دعا فرما دی۔ چنانچہ حضرت امیر معاویہ رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کے زمانے میں جب بحری جنگ کا سلسلہ شروع ہوا تو حضرت بی بی اُمِ حرام رضی اﷲ تعالیٰ عنہا بھی مجاہدین کی اس جماعت کے ساتھ کشتی پر سوار ہو کر روانہ ہوئیں اور دریا سے نکل کر جب خشکی پر آئیں تو سواری سے گر کر شہادت کا شرف حاصل کیا۔(1) (بخاری جلد۲ ص۱۰۳۶ باب الرویا بالنہار)
Exit mobile version