سمندر کا پانی میٹھا ہوجاتا ہے
میٹھے میٹھے اِسلامی بھائیو!حدیثِ پاک میں فرمایا گیا ہے کہ رَمَضانُ الْمُبارَک کے آخِری عَشرہ کی طاق راتوں میں یا آخِری رات میں سے چاہے وہ ۳۰ ویں شب ہو کوئی ایک رات شَبِ قَدْر ہے ۔اِس رات کو مَخفی رکھنے میں ہزار ہا حِکمتیں ہیں۔جِن میں یقینا ایک حِکمت یہ بھی ہے کہ مسلمان ہررات اِسی رات کی جُستجو میں اللہ عَزَّوَجَلَّ کی عِبادت میں گُزارنے کی کوشِش کریں کہ نہ جانے کون سی رات، شَبِ قَدْر ہو۔اِسی حدیث پاک میں شَبِ قَدْر کی بَعض عَلامات بھی اِرشاد فرمائی گئی ہیں۔اِن عَلامات کے علاوہ بھی دیگر رِوایات میں مزید عَلاماتِ لَیْلَۃُ القَدْر کابَیان کیاگیا ہے۔اِن عَلامات کو پالینا سب کے بس کی بات نہیں۔ بلکہ یہ تَو صِرف اَہلِ نَظَر ہی کاحِصّہ ہے۔اللہ عَزَّوَجَلَّ بَسااوقات اپنے خاص بندوں پر ان کا ظُہُور فرماتا ہے۔شَبِ قَدْر کی ایک عَلامت یہ بھی ہے کہ اِس رات میں سَمُندر کا کھاری پانی میٹھا ہوجاتا ہے۔نِیز اِنسان وجِنَّات کے عِلاوہ کائِنات کی ہر شَے اللہ عَزَّوَجَلَّ کی بُزُرگی کے اِعتِراف میں سَجدہ رَیز ہوجاتی ہے مگر یہ ہر ایک کو نظر نہیں آتا ۔