میرُالْمُؤمِنِین حضرتِ مولائے کائنات ، علیُّ المُرتَضٰی شیرِ خدا کَرَّمَ اللہُ تعالیٰ وَجْہَہُ الْکَرِیْم فرماتے ہیں ، ”اگر اللہ عَزَّوَجَلَّ کواُمَّت مُحَمَّدِی صلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلَّم پر عذاب کرنا مقصود ہوتا تَو ان کو رَمَضان اور سُورہ قُل ْ ھُوَاللہ شریف ہرگِز عِنایت نہ فرماتا ۔” (نُزْہَۃُ المجالِس ج۱ص۲۱۶)
ڈر تھا کہ عِصیاں کی سَزا اب ہوگی یا روزِ جَزا
دی اُن کی رَحمت نے صَدا یہ بھی نہیں،وہ بھی نہیں
(حدائق بخشش)
فرمانِ مصطَفےٰ : (صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم) جو مجھ پر روزِ جمعہ دُرُود شریف پڑھے گا میں قِیامت کے دن اُس کی شفاعت کروں گا۔