حمد
فضلِ ربّ سے خانۂ کعبہ میں تارے ہی چُنے
چار سُو ربِّ دو عالم کے نظارے ہی چُنے
سرور کونینﷺ کو تحفے میں دینے کے لیے
مالکِ ارض و سما نے تیس پارے ہی چُنے
یہ کرم معبود کا میرے لیے کچھ کم نہیں
حمد لکھنے کے لیے رحمت کے دھارے ہی چُنے
خدمتِ خلقِ خدا کر ، ہے یہی فرمانِ رب
مصطفیﷺ نے اُمّتی ، یوں غم کے مارے ہی چُنے
مجھ پہ خاص اکرام ہے یہ مبدۂ فیاض کا
اُس کی حمد اور نعتِ احمد کے مَنارے ہی چُنے
واقعہ بوجہل کا سُن کر یہ مِلتا ہے سبق
رب کے منکر نے جہنم کے شرارے ہی چُنے
سامنے نظروں کے تھی رنگیں جریدوں کی بہار
ہم نے حمدِ پاک کے طاہرؔ شمارے ہی چُنے
طاہرسلطانی