نویں اور دسویں محرم دونوں کا روزہ رکھنا چاہے اور اگر نہ ہوسکے تو عاشورا ہی کے دن روزہ رکھے۔ اس روزہ کا ثواب بہت بڑا ہے۔
عاشورا کے دن دس چیزوں کو علماء نے مستحب لکھا ہے بعض عالموں نے ان کو ارشاد نبوی کہا ہے اور بعض نے حضرت علی رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کا قول بتایا ہے۔ بہر حال یہ سب اچھے اعمال ہیں لہٰذا ان کو کرنا چاہے۔
(۱)روزہ رکھنا۔ (۲)صدقہ کرنا۔(۳)نماز نفل پڑھنا۔(۴) ایک ہزار مرتبہ قل ھواﷲ پڑھنا۔(۵)علماء کی زیارت۔(۶)یتیم کے سر پر ہاتھ پھیرنا۔(۷)اپنے اہل و عیال کے رزق میں وسعت کرنا۔ (۸)غسل کرنا۔(۹)سرمہ لگانا۔ (۱۰)ناخن تراشنا ۔
اور بعض کتابوں میں لکھا ہے کہ ان دس چیزوں کے علاوہ تین چیزیں اور بھی مستحب ہیں۔ (۱)مریضوں کی بیمار پرسی کرنا۔(۲)دشمنوں سے ملاپ کرنا۔(۳)دعائے عاشوراء پڑھنا۔
حضرت عبداﷲبن مسعود صحابی رضی اﷲ تعالی عنہ کہتے ہیں کہ رسول اﷲ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے فرمایا ہے کہ جو شخص عاشوراء کے دن اپنے بال بچوں کے کھانے پینے میں خوب زیادہ فراخی اور کشادگی کریگا یعنی زیادہ کھانا تیار کرا کر خوب پیٹ بھر کے کھلائے گااﷲتعالیٰ سال بھر تک اس کے رزق میں وسعت اور خیر و برکت عطا فرمائے گا۔
(ماثبت من السنۃ(مترجم)ص۱۷)