شہزادے کی عید
امیرُالْمُؤمِنِین حضرتِ سیِّدُنا عُمر فاروقِ اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ایک مرتبہ عِید کے دِن اپنے شہزادے کو پُرانی قمیص پہنے دیکھا تو رَو پڑے ،بیٹے نے عَر ض کی،پیارے ابّاجان ! کیوں رو رہے ہیں؟ فرمایا:میرے لال ! مجھے اَنْدیشہ ہے کہ آج عِید کے دِن جب لڑکے تجھے اِس پرانی قمیص میں دیکھیں گے تو تیرا دِل ٹوٹ جائے گا۔ بیٹے نے جواباً عَرْض کی ،دِل تو اُس کا ٹُوٹے جو رِضائے اِلہٰیعَزَّوَجَلَّ کے کام میں ناکام رہا ہویا جس نے ماں یا باپ کی نافرمانی کی ہو۔ مجھے اُمِّید ہے کہ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہُ کی رِضا مندی کے طُفیل ا للہ عَزَّوَجَلَّ بھی مجھ سے راضی ہو جائے گا۔یہ سُن کر حضرتِ عُمرفاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہُ نے شہزادے کو گلے لگایا اور اُس کیلئے دُعا فرمائی ۔ (مُلَخَّصاًمُکاشَفَۃُ الْقُلُوب ص ۳۰۸) اللہ عَزَّوَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری مغفِرت ہو۔