صف بندی
سوال: نماز کی جماعت کھڑی ہو تو صف میں کس طرح کھڑا ہونا چاہیے۔ آیا الگ الگ ایک دوسرے سے فاصلے پر یا خوب مل، کر اور کندھے سے کندھا ملا کر؟
جواب: (( ینبغی للامام…. یلتفت یمینا وشمالا فیسوی الصفوف فیقول استووا…. ویامرھم بسد الفرج وتسویة المناکب ودنو بعضھم من بعض حتی یتماس مناکبھم لان اختلاف المناکب واعوجاج الصفوف نقص فی الصلٰوة وحضور الشیاطین وقیامھم مع الناس فی الصفوف )) ( غنیة الطالبین صفحہ764 ) یعنی امام کے لیے لازم ہے کہ ( نماز کی نیت باندھنے سے پہلے ) اپنے دائیں بائیں دیکھ کر صفوں کا جائزہ لے، صفوں کو سیدھا کرے اور نمازیوں کو ہدایت کرے کہ اپنے درمیانی فاصلے دور کر کے ایک دوسرے سے اتنے زیادہ قریب ہو جائیں کہ آپس میں کندھے سے کندھا خوب مل جائے۔ کیونکہ یہ درمیانی فاصلے اور صفوں کا ٹیڑھا ہونا نماز کا نقص ہے اور ان فاصلوں میں شیاطین گھس جاتے ہیں اور لوگوں کے ساتھ صفوں میں کھڑے ہو جاتے ( تا کہ قریب ہو کر وسوسے ڈالیں اور دل کو نماز سے اچاٹ کر دیں )